نئی دہلی: بھارت نے کامن ویلتھ گیمز 2030 کی میزبانی کے لیے بولی دینے کا اعلان کر دیا ، نائیجیریا سمیت کم از کم تین ممالک 2030 کامن ویلتھ گیمز کی میزبانی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کی منظوری کے بعد بھارت کو اگست کے آخر تک باضابطہ بولی جمع کرانی ہے جبکہ حتمی فیصلہ نومبر میں گلاسگو میں کیا جائے گا۔ انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کونسل کے رکن روہت راجپال کے مطابق اگر بھارت کو میزبانی ملی تو یہ ایک مکمل سپورٹس ایونٹ ہو گا جس میں وہ کھیل بھی شامل کیے جائیں گے جن میں بھارت میڈلز کی دوڑ میں سبقت حاصل کر سکتا ہے۔
ان میں کبڈی، کھو کھو جیسے روایتی کھیل شامل ہیں جنہیں بھارت مستقبل میں اولمپکس کا حصہ بنانے کے لیے بھی کوششیں کر رہا ہے۔ اولمپک تاریخ میں بھارت نے اب تک صرف 10 گولڈ میڈلز جیتے ہیں جو دنیا کی سب سے بڑی آبادی والے ممالک کے لیے ایک مایوس کن کارکردگی سمجھی جاتی ہے۔
انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کی صدر پی ٹی اوشا نے ایک اعلی سطحی اجلاس کے بعد میڈیا کو بتایا کہ ہماری تیاریاں مکمل رفتار سے آگے بڑھیں گی، نئی دہلی کو ایک بار پھر میزبان شہر کے طور پر زیر غور لایا جا رہا ہے جہاں 2010 میں بھی کامن ویلتھ گیمز منعقد ہوئے تھے، تاہم وہ ایونٹ تعمیراتی تاخیر، ناقص سہولیات اور بدعنوانی کے الزامات کے باعث تنازعات کی زد میں رہا تھا۔
اس کے علاوہ اوڈیشہ کے شہر بھوبنیشور اور وزیراعظم نریندر مودی کے آبائی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد کو بھی ممکنہ میزبان شہروں میں شامل کیا جا رہا ہے۔
