ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا سے دوبارہ مذاکرات کا فی الحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ جائزہ لے رہے ہیں کہ امریکا سے سفارت کاری ملکی مفاد میں ہے یا نہیں۔
عباس عراقچی نے کہا کہ مذاکرات کے 5 دورکے بعد اسرائیل اورامریکا کی جانب سے جوہری تنصیبات پرحملے کیے گئے۔ جس کے بعد مذاکرات کا عمل روک دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے نیٹو سربراہی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا اگلے ہفتے ایران سے بات کرنے جا رہا ہے۔ ہم ممکنہ طور پر ایک معاہدے پر دستخط کر سکتے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے بتایا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی بہت اچھی جا رہی ہے، اسرائیل کو ایران پر فضائی حملے روکنے کی تنبیہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا اسرائیل کل جنگ بندی پر لوٹ آیا ہے، جو ان کے خیال میں بہت اچھی جا رہی ہے۔
