غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فضائی حملے کے بعد دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں-(شِنہوا)
غزہ(شِنہوا) حماس نے مشرق وسطیٰ کے لئے امریکی خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف کی جانب سے پیش کی گئی غزہ میں جنگ بندی کی تجویز سے اتفاق کر لیا ہے جس کا مقصد غزہ میں جاری لڑائی کو روکنا ہے۔
ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ امریکی تجویز میں 60 دن کے لئے عارضی جنگ بندی شامل ہے جس کے دوران انسانی اور سیاسی اقدامات کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ اس سے فریقین کے درمیان مستقل جنگ بندی کے امکان پر بات چیت کی راہ ہموار ہو گی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اس تجویز میں حماس کے قبضے میں موجود 10 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی شامل ہے جس کے بدلے غزہ میں اقوام متحدہ کی نگرانی اور امریکی ضمانت کے تحت ایک ہزار ٹرکوں پر مشتمل ہنگامی انسانی امداد داخل کی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ اس تجویز کے تحت واشنگٹن نے مستقل جنگ بندی کے لئے جامع مذاکرات شروع کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ ان میں جنگ کے بعد کی صورتحال، تعمیر نو، سرحدی گزرگاہوں کا دوبارہ کھولنا اور خلاف ورزیوں کی نگرانی کے لئے بین الاقوامی نظام کا قیام شامل ہوگا۔
حماس کی جانب سے ابھی تک باضابطہ طور پر اس منظوری کا اعلان نہیں کیا گیا تاہم ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ حماس نے مصر اور قطر سمیت ثالثوں کو اپنی ابتدائی منظوری سے آگاہ کر دیا ہے۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیلی فوج کی غزہ میں کارروائیاں جاری ہیں۔
ادھر اسرائیل نے ابھی تک اس تجویز پر اپنا سرکاری موقف جاری نہیں کیا لیکن اسرائیلی میڈیا نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل اس تجویز کو مسترد کرتا ہے اور اسے قبول نہیں کرے گا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link