ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی تہران میں پریس کانفرنس کرہے ہیں-(شِنہوا)
تہران(شِنہوا)ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان عبوری جوہری معاہدہ ایران کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔
ترجمان نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ عارضی معاہدہ کبھی بھی ہمارے ایجنڈے میں نہیں رہا اور (بالواسطہ) بات چیت میں (یہ مسئلہ) نہیں اٹھایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یورینیم کی افزودگی ایران کے "پرامن” جوہری پروگرام کا لازمی حصہ ہے اور ایران اس سلسلے میں کوئی لچک نہیں دکھائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ نیک نیتی رکھتا ہے تو ایران امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے بارے میں پرامید ہوگا، اگر امریکہ ایران کو اس کے ناقابل تنسیخ حقوق سے محروم کرنے کی کوشش کرتا ہے تو ایران کو یہ یقین ہے کہ سفارتی عمل کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔
بقائی نے مزید کہا کہ ایران کے خلاف تازہ امریکی پابندیاں، جو ایرانی عوام کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرتی ہیں، مذاکرات کے پورے عمل کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
ایران اور امریکہ کے درمیان ایران کے جوہری پروگرام اور امریکی پابندیوں کے خاتمے پر اپریل سے عمان کی ثالثی میں بالواسطہ مذاکرات کے 5 دور ہوئے، جن میں سے 3 عمان کے شہر مسقط اور 2 روم میں ہوئے۔
حالیہ دنوں میں امریکی حکام نے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ ایران یورینیم کی افزودگی مکمل طور پر بند کر دے جسے تہران نے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔
