چین کے جنوبی صوبہ گوانگ ڈونگ کے شہر شین زین میں 21 ویں چین (شین زین) بین الاقوامی ثقافتی صنعتی میلے میں ایک مہمان "بلیک میتھ: ووکانگ” کے مجسمے کی تصاویر بنارہا ہے-(شِنہوا)
شین زین(شِنہوا) 21 واں چین (شین زین) بین الاقوامی ثقافتی صنعتی میلہ اختتام کو پہنچ گیا جس میں پانچ دنوں میں 22 لاکھ سے زیادہ افراد آئے جو عالمی ثقافتی تبادلے اور تعاون کے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر اس کے کردار کا ایک ٹھوس ثبوت ہے۔
چین کے جنوبی صوبہ گوانگ ڈونگ کے شہر شین زین میں منعقدہ اس میلے میں ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد ثقافتی مصنوعات اور 4 ہزار سے زائد سرمایہ کاری اور فنانسنگ منصوبوں کی نمائش کی گئی۔ انتظامی کمیٹی کے مطابق مجموعی طور پر 6ہزار 280 سرکاری وفود، ثقافتی اداروں اور کمپنیوں نے شرکت کی۔
میلے نے اپنی بین الاقوامی رسائی کو بھی وسعت دی اور بیلٹ اینڈ روڈ ممالک، عالمی شراکت داروں اور نمائشی مصنوعات کی اقسام کی تعداد کے لحاظ سے نئے ریکارڈ قائم کئے۔ میلے میں حصہ لینے والے 65 ممالک اور خطوں میں سے 50 سے زائد کا تعلق بیلٹ اینڈ روڈ ممالک سے تھا۔ پولینڈ، روس، برازیل، انڈونیشیا اور مصر جیسے ممالک نے منفرد ثقافتی پیشکشوں کا مظاہرہ کیا۔
پہلی بار مصنوعی ذہانت (اے آئی) نمائشی علاقے کی خصوصیت رکھنے والے اس میلے میں 60 معروف اور ابھرتی ہوئی مصنوعی ذہانت کی کمپنیوں نے شرکت کی۔ انٹرایکٹو تجربات جیسے کہ مصنوعی ذہانت سے چلنے والی سرگرمیوں اور مکمل منظرنامے کی ایپلیکیشنز کے ساتھ اس علاقے نے ایک نیا دلکش زاویہ پیش کیا کہ کس طرح اے آئی ثقافتی صنعت کو بدل رہاہے۔
2004 میں قائم ہونے والا یہ میلہ چین میں ایک معروف ثقافتی تقریب بن چکا ہے اور چینی ثقافت کو عالمی سطح پر پھیلانے میں مدد دینے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے۔
