چین کے شمالی صوبے شنشی کے شہر یانگ چھوان میں واقع ہوایانگ نمبر 2 کوئلہ کان میں ایک کان کنی کی مشین کام کررہی ہے۔ (شِنہوا)
سان تیاگو (شِنہوا) چلی کے دارالحکومت میں منعقد ہونے والی لاطینی امریکہ کی سب سے بڑی کان کنی نمائش ایکسپو من 2025 میں سینکڑوں چینی کان کنی سپلائرز شریک ہیں اور انہوں نے کان کنی کے شعبے میں ٹیکنالوجی ترقی کے ساتھ ساتھ اپنی مسابقتی مصنوعات اور خدمات پیش کی ہیں۔
منتظمین کے مطابق ایکسپومن کے 18 ویں ایڈیشن کا انعقاد منگل سے ہفتہ تک کیا گیا جس کا موضوع لاطینی امریکہ میں کان کنی کا دوبارہ تصورتھا۔ نمائش میں 35 ممالک کے 1 ہزار 300 اداروں نے شرکت کی۔
ایکسپومن کے ایگزیکٹوڈائریکٹر فرانسسکو سوٹومیئر نے شِنہوا کو بتایا کہ چین نہ صرف کان کنی کے آلات بلکہ خام لوہے کی کرشنگ ، ٹیلنگ مینجمنٹ، کچرے کو ٹھکانے لگانے اور بھاری مشینری کی ٹیکنالوجی میں بھی سب سے آگے ہے۔
سوٹومیئر نے بتایا کہ حالیہ برسوں کی نمائشوں میں چین کی موجودگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور رواں سال کی تقر یب میں تقریباً 200 ادارے شریک تھے جس کا نمائشی رقبہ 2 ہزار مربع میٹر سے زائد تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ کان کنی میں چین اور چلی کا تعاون کتنا اہمیت اختیار کرچکا ہے، چین فعال انداز سے چلی میں سرمایہ کاری کو فروغ دے رہا ہے۔
چائنہ کونسل فار دی پروموشن آف انٹرنیشنل ٹریڈ کی مشینری سب کونسل کے چیئرمین ژو وے دونگ نے کہا کہ چینی کان کنی آلات اب مضبوط ماحولیاتی تصدیق اور ٹیکنالوجی اپ گریڈ کے حامل ہیں جو چینی اداروں کو لاطینی امریکہ میں مسابقتی برتری مہیا کررہے ہیں۔
