انڈونیشیا کے شہر جکارتہ میں انڈونیشیا انٹرنیشنل موٹر شو 2025 کے دوران چینی کار ساز گیلے کے بوتھ پر گیلے ایکس 5 ماڈل کی گاڑی نمائش کے لئے کھڑی ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاؤکن نے کہا ہے کہ امریکہ کا گاڑیوں کی درآمدات پر ٹیکس عائد کرنے کا اقدام عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کے قواعد کے منافی ہے اور یہ ضابطے پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کو کمزور کررہا ہے۔
گو کا یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکہ میں درآمد کردہ تمام گاڑیوں اور غیر ملکی ساختہ گاڑیوں کےپرزوں پر 25 فیصد ٹیکس عائد کرنے کے بعد سامنے آیا ۔
رپورٹس کے مطابق گاڑیوں پر یہ ٹیکس اگلے ہفتے سے نافذ العمل ہوگا۔ یہ پہلے ہی گاڑیوں کی عالمی صنعت میں ہلچل پیدا کرچکا ہے۔
گو نے جمعرات کو ایک یومیہ بریفنگ میں کہاکہ چین نے امریکہ کے بڑے تجارتی شراکت داروں کے ردعمل کا نوٹس لیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ تجارتی یا ٹیکس کی جنگ کا کوئی فاتح نہیں ہوتا اور کوئی بھی ملک ٹیکس عائد کرکے ترقی اور خوشحالی حاصل نہیں کرسکتا۔
ترجمان نے کہا کہ امریکی فیصلہ عالمی تجارتی تنظیم کے منافی ہے جو ضابطے پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کو کمزور کرکے تمام ممالک کے مشترکہ مفادات کو نقصان پہنچارہا ہے۔ یہ اقدام واشنگٹن کے اپنے مسائل حل کرنے میں مدد نہیں کرسکتا۔
