’’ ہم اس وقت نوک کی گلیوں میں موجود ہیں۔ نوک، گرین لینڈ کا دارالحکومت ہے۔ حال ہی میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ امریکہ گرین لینڈ کو ضم کر لے گا جو کہ ڈنمارک کا خود مختار علاقہ ہے۔ آئیے ہم مقامی لوگوں سے بات کرتے ہیں تاکہ یہ معلوم ہو جائے کہ ان کا اس پر کیا رد عمل ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): نیکولاج ڈیوڈسن، مقامی رہائشی
’’ میں نہیں چاہتا کہ ہم امریکہ کا حصہ بن جائیں۔ وہ (ٹرمپ) کوشش کر سکتے ہیں مگر انہیں کامیابی نہیں ملے گی۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): میٹی جینسن، مقامی رہائشی
’’ یہ تشویش کی بات ہے کہ ٹرمپ گرین لینڈ پرقبضہ کرنا چاہتاہے۔ ہر کوئی اس بارے میں بات کر رہا ہے۔یہاں کوئی بھی امریکہ کا حصہ بننا نہیں چاہتا۔ ہم صرف گرین لینڈ کے شہری رہنا چاہتے ہیں، آپ سمجھ رہے ہیں نا؟‘‘
ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): مقامی رہائشی
’’ ہمیں یہاں امریکہ کی کوئی ضرورت نہیں۔ ہم پہلے ہی اپنے حقوق کے لیے کھڑے ہو چکے ہیں۔ تقریباً ایک ہفتہ پہلے ہم نے مظاہرے کیے تھے، جہاں تقریباً 3 ہزار لوگ نوک میں احتجاج کے لیے جمع ہوئے۔ یہ ایک مثبت قدم ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 4 (انگریزی): رولینڈ ہرمرج، مقامی رہائشی
’’ آج کل ہم پر کافی توجہ دی جا رہی ہے کیونکہ ٹرمپ ہمیں خریدنے کی دھمکی دے رہا ہے۔ ہم ٹرمپ کے خلاف کھڑے ہیں۔ وہ ایسے ظاہر کر رہا ہے جیسے کہ وہ ہمیں خرید سکتا ہے، لیکن ہم اسے قبول نہیں کرتے۔ اب وہ ہمارے ملک کے معدنیات اور تیل سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ہمارے پاس سونا، معدنیات اور تیل کی بڑی مقدار موجود ہے، اور وہ انہی چیزوں کے لیے ہمیں استعمال کرنا چاہتا ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 5 (انگریزی): ایلی بیانکا، مقامی رہائشی
’’ ہمیں ٹرمپ کے بارے میں بہت کچھ کہا گیا ہے مگر ہم کیا کر سکتے ہیں؟ مجھے امید ہے کہ وہ ہمیں خرید نہیں سکتا کیونکہ ہم گرین لینڈ کے رہائشی ہیں، امریکی نہیں ہیں۔‘‘
ان کے لئے یہ صاف ستھرا آرکٹک جزیرہ صرف زمین نہیں ہے، ان کا اپنا گھر ہے۔ یہ گھر ایسی چیز نہیں جو خریدا یا فروخت کیاجا سکے۔
پھر بھی، دنیا کی نظریں ان پر برقرار ہیں۔ یہ خوف بھی موجود ہے کہ ان کی پُرسکون زندگی ختم ہو سکتی ہے۔
وہ توجہ نہیں چاہتے۔ بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ دنیا اپنی نظریں کہیں اور مرکوز کرے تاکہ وہ اپنی پرانی زندگی کی طرف واپس لوٹ سکیں۔ ایسی زندگی جس میں آرکٹک ہوائیں صرف سمندر کی آواز لے کر آئیں نا کہ سیاسی جدوجہد کی بازگشت۔
نوک سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link