چین کے جنوبی صوبہ ہائی نان کے شہر سانیا کی یاژو بے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سٹی کی ایک بندرگاہ سے کثیرالمقاصد بحری جہاز تان سو سان ہاؤ گزر رہاہے-(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ امریکی بندرگاہوں میں داخل ہونے والےچینی جہازوں پر فیس عائد کرنے سے عالمی سپلائی چین میں خلل پڑے گا اور اس کا امریکی معیشت اور روزگار پر منفی اثر ہو گا۔
وزارت کے ترجمان حہ یادونگ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران امریکی تجارتی نمائندہ دفتر(یو ایس ٹی آرز) کی جانب سے فیس عائد کرنے کی تجویز پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکہ بندرگاہ فیس عائد کرنے پر اصرار کرتا ہے تو یہ عالمی جہاز رانی اخراجات میں اضافہ کرکے عالمی سپلائی چین کے استحکام کو متاثر کرے گا۔
ترجمان نے خبردار کیا کہ ایسے اقدامات امریکہ میں مہنگائی میں اضافہ، امریکی مصنوعات کی عالمی مسابقت کو کمزور اور امریکی صارفین و کاروبار کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
یو ایس ٹی آر دفتر نے 21 فروری کو اعلان کیا تھا کہ وہ چین کے بحری، ترسیلی اور جہاز سازی کے شعبوں پر سیکشن 301 تحقیقات میں تجویز کردہ اقدامات پر عوامی رائے طلب کر رہا ہے جن میں بندرگاہ فیس عائد کرنابھی شامل ہے۔
حہ نے کہا کہ امریکی دفعہ 301 کی تحقیقات یکطرفہ اور تحفظ پسندی پر مبنی ذہنیت ہے اور یہ عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ترجمان نے کہ کہا کہ چین، امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ حقائق اور کثیر جہتی قوانین کا احترام کرے اور غلط راستے پر جانے سے گریز کرے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چین امریکی اقدامات پرقریبی نگاہ رکھے ہوئے ہے اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کرے گا۔
