اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلچینی کمپنی کی دوا نے دنیا کی سب سے زیادہ فروخت ہونے...

چینی کمپنی کی دوا نے دنیا کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی دوا کو پیچھے چھوڑ دیا

چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے میں سنکیانگ پروڈکشن اینڈ کنسٹرکشن کور کی بائیوٹیک کمپنی میں ایک کارکن کام میں مصروف ہے۔(شِنہوا)

لاس اینجلس(شِنہوا)امریکی میڈیا سی این این کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین کی ایک کم معروف کمپنی نے ایک ایسی دوا تیار کی ہے جس نے دنیا کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی دوا کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

چین کے ڈیپ سیک نے ناقابل یقین قیمت پر غیر متوقع جدیدیت فراہم کرکے دنیا کو حیران کردیا لیکن یہ رجحان صرف بگ ٹیک تک محدود نہیں ہے، یہ دوا سازی کے شعبے میں خاموشی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق تقریباً ایک دہائی قبل قائم ہونے والی ایک کم معروف چینی بائیوٹیک کمپنی اکیسو نے ستمبر میں پھیپھڑوں کے کینسر کی نئی دوا کے ساتھ بائیوٹیک شعبے  کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق نئی دوا آئیونسیماب نے چین میں ایک تجربے کے دوران کیٹروڈا کو پیچھے چھوڑ دیاہے، جو مرک کی جانب سے تیارکردہ دوا ہے ،کینسر کے علاج میں غلبہ حاصل کرنے کے بعد اس کی فروخت سے امریکی کمپنی کو 130 ارب امریکی ڈالر سے زائد حاصل ہوئے۔

پھیپھڑوں کے سرطان پر عالمی کانفرنس میں جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اکیسو کی نئی دوا سے علاج کرنے والے مریضوں میں ٹیومر دوبارہ بڑھنے کے عرصے میں 11.1 ماہ کا اضافہ ہوا جبکہ کیٹروڈا میں یہ مدت 5.8 ماہ تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں میں چینی بائیوٹیک کمپنیوں نے زیادہ جدید ادویات کے ساتھ جدیدیت کا آغاز کیا ہے جو مغربی پیشکشوں کا براہ راست مقابلہ کرسکتی ہیں اور انہوں نے اپنی مصنوعات کو باقی دنیا تک پہنچانے کے لئے مغربی شراکت داروں کے ساتھ اربوں ڈالر کے لائسنس کے معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!