سپین کے بارسلونا میں آمدہ موسم بہار تہوار یا نئےچینی سال کی خوشی میں ایک تقریب کے دوران لوگ ڈریگن رقص دیکھ رہے ہیں۔(شِنہوا)
زغرب (شِنہوا) کروشیا کے ایک سکالر کریسیمیر جوراک نے کہا ہے کہ کروشیا اور دیگر یورپی ممالک میں زیادہ سے زیادہ لوگ موسم بہار تہوار کی ثقافت سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
موسم بہارتہوار نئے قمری سال کے آغاز کی نشان دہی کرتا ہے اور اسے دسمبر 2024 میں یونیسکو کی غیر مادی ثقافتی ورثے کی نمائندہ فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔
یونیورسٹی آف زغرب میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جوراک نے شِنہوا کو ایک انٹرویو میں کہا کہ یونیسکو کی فہرست میں یہ شمولیت روایتی چینی موسم بہار تہوار کی ثقافت کی طاقت اور اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔
چینی قمری کیلنڈر کے مطابق اس سال کا موسم بہار تہوار 29 جنوری کو شروع ہو رہا ہے جو سانپ کے سال کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ چینی بہار میلہ واقعی اس درجے کا تہوار ہے جسے یونیسکو نے انتہائی اہم ثقافتی اور تاریخی ہونے کے ناطے اپنی فہرست میں شامل کیا۔
