چین کے جنوبی ہانگ کانگ میں تحفظ قومی سلامتی بل پر دوسری خواندگی کی بحث دوبارہ شروع کرنے کے لئے ایچ کے ایس اے آر کی قانون ساز کونسل کے اجلاس کا منظر-(شِنہوا)
ہانگ کانگ(شِنہوا)چین کے جنوبی ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے(ایچ کے ایس اے آر) میں چینی وزارت خارجہ کے کمشنر آفس کے ترجمان نے امریکی کانگریس کے کچھ ارکان کی جانب سے ایک مرتبہ پھر نام نہاد ’’ہانگ کانگ پابندیوں کا قانون‘‘ پیش کرنے پرشدید تشویش اور مخالفت کا اظہار کیا ہے۔اس ایکٹ میں پابندیوں کا نام نہاد جائزہ لیا گیا ہے اور ایچ کے ایس اے آر کے سرکاری حکام،ججوں اور پراسیکیوٹرز کو دھمکیاں دی گئی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کے قانون کے نفاذ کے بعد سے سماجی نظام بحال ہوا ہے،قانون کی حکمرانی کے جذبے کا مظاہرہ کیا گیا ہے اور ہانگ کانگ کے شہریوں کو حاصل حقوق اور آزادیوں کا مکمل تحفظ کیا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ فعال طور پر قومی ترقی میں شامل ہوا ہے،اس نے اپنا بین الاقوامی اثرورسوخ مسلسل بہتر بنایا ہے اور’’دنیا کی سب سے آزاد معیشت‘‘ کا رتبہ دوبارہ حاصل کرلیا ہے۔ہانگ کانگ بین الاقوامی مالیاتی مرکز کے طور پر دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے جس سے ہانگ کانگ پر بین الاقوامی برادری کے اعتماد کا مکمل اظہار ہوتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ امریکہ میں بعض چین مخالف سیاستدانوں نے ہانگ کانگ کے اچھے نظم و نسق کے معروضی حقائق کو نظر انداز کیا،مسلسل بدنیتی پر مبنی قوانین کی تدابیر کیں۔ ہانگ کانگ حکومت کے سرکاری حکام،ججوں اور پراسیکیوٹرز پر پابندی لگانے کی دھمکی دی۔ان سیاست دانوں نے کھلم کھلا قانون کی حکمرانی کے جذبے کو پامال کیا اور بین الاقوامی تعلقات سے متعلق بین الاقوامی قوانین اور اقدار کے اصولوں کی خلاف ورزی کی۔یہ اقدامات ان کی کم علمی،تعصب اور منافقانہ دہرے معیارات کو مکمل طور پر بے نقاب کرتے ہیں۔
ترجمان نے امریکی سیاست دانوں پر زور دیا کہ وہ عام رجحان کا اعتراف کریں اور ہانگ کانگ کے امور میں اپنی سیاسی جوڑ توڑ اور مداخلت فوری طور پر بند کریں۔
