چین کے ایک مڈل اسکول میں ذہنی صحت پر مرکوز ایک سرگرمی میں ایک طالب علم شریک ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) قومی صحت کمیشن (این ایچ سی) کی منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ماہرین نے کہا ہے کہ چین نے بچوں اور نوعمروں کی ذہنی صحت کو بہت زیادہ اہمیت دی ہے۔
شنگھائی ذہنی صحت مرکز کے پارٹی سربراہ شائے بن نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مستند اداروں کی طرف سے ایپی ڈیمیولوجیکل سروے سےحاصل کردہ نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین میں نوعمروں میں ذہنی تناؤ کی حقیقی شرح تقریباً 2 فیصد ہے۔
بعض انٹرنیٹ افواہوں میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ چینی نوعمروں میں ڈپریشن کی شرح 15 فیصد سے 20 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
اس پر ردعمل دیتے ہوئے شائے نے کہا کہ اس طرح کے اعداد و شمار سائنسی اور معیاری تحقیقاتی طریقوں سے حاصل نہیں کئے گئے ہیں۔
کیپیٹل میڈیکل یو نیورسٹی سے وابستہ بیجنگ انڈنگ اسپتال کے سینئر ڈاکٹر ژینگ یی نے ذہنی صحت کے مسائل پر قابو پانے اور ان میں کمی کے لئے احتیاطی اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔
ژینگ کا مزید کہنا تھا کہ ایسے افراد جن میں کچھ علامات ظاہر ہوں اور ذہنی بیماری کے تشخیصی معیار پر پورا نہ اترتے ہوں تو ان کی نفسیاتی مشاورت اور رہنمائی کی جا سکتی ہے تاکہ بیماری کے امکانات کو کم کیا جاسکے۔
