چین کےشمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے کے شہر شاوان میں مشین کے ذریعے کپاس کی چنائی کی جارہی ہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین بالخصوص سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے میں ٹیکنالوجی پر مبنی ترقی اور کاشت کی بہتر تکنیکوں کی بدولت 2024 میں کپاس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔
2024 میں ملک کی کپاس کی پیداوار بڑھ کر 61 لاکھ 64 ہزار ٹن ہوگئی جس میں گزشتہ سال کی نسبت 9.7 فیصد اضافہ ہوا۔چین کا شمال مغربی سنکیانگ کا علاقہ اس اضافے میں سب سے آگے رہا۔
چین کے قومی ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق زیر کاشت رقبے میں اضافہ اور بہتر پیداوار کی صلاحیت قومی پیداوار میں اضافے کا باعث بنی۔چین میں کپاس کے کُل زیر کاشت رقبے میں 2023 سے 1.8 فیصد اضافہ ہوا جبکہ فی یونٹ رقبے کی پیداوار میں گزشتہ سال کی نسبت 7.8 فیصد اضافہ ہوا جو 2 ہزار 172 کلوگرام فی ہیکٹر ہوگئی۔
پیداوار میں بہتری نے ملک کی کپاس کی مجموعی پیداوار بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔
چین کے سب سے بڑے کپاس پیدا کرنے والا علاقے سنکیانگ میں زیر کاشت رقبے میں 3.3 فیصد اضافہ ہوا جو 24 لاکھ 50 ہزار ہیکٹر ہوگیا۔
کاشت کے موسم میں ساز گار موسمی حالات کی بدولت سنکیانگ کی فی یونٹ رقبہ کاشت کی پیداوار میں 7.6 فیصد اضافہ ہوا جو تقریباً 2 ہزار 324 کلوگرام فی ہیکٹر ہوگئی۔
چین کپاس استعمال اور پیدا کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے اور سنکیانگ کا ملک کی مجموعی کپاس کی پیداوار میں تقریباً 90 فیصد حصہ ہے۔
جدید زرعی مشینری بروئے کار لانا پیداوار میں مزید اضافے کا باعث بنا۔سنکیانگ کاٹن ایسوسی ایشن کے اعدادوشمار کے مطابق سنکیانگ میں کپاس کی کاشت کے لئے مشین کے استعمال کی شرح 100 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ مشین سے چنائی کی شرح تقریباً 90 فیصد رہی۔
