اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین اور جاپان کے وزرائے خارجہ کا عوامی تبادلوں کو فروغ دینے...

چین اور جاپان کے وزرائے خارجہ کا عوامی تبادلوں کو فروغ دینے پر اتفاق

چینی وزیرخارجہ وانگ یی سے جاپان کے وزیرخارجہ تاکیشی ایوایا  بیجنگ میں ملاقات کررہے ہیں-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین کے وزیر خارجہ وانگ یی اور جاپانی وزیر خارجہ تاکیشی ایوایا نے مذاکرات کئے ہیں  جس میں دونوں ممالک کے عوامی تبادلوں کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی  مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے چین اور جاپان کے تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب چین-جاپان تعلقات مستحکم ہوں گے تو ایشیا زیادہ مستحکم ہوگا اور یہ دنیا میں زیادہ اہم کردار ادا کرسکیں گے۔

وانگ یی نے اس امید کا اظہار کیا کہ جاپان چین کے ساتھ مل کر باہمی فائدے کے تزویراتی تعلقات کے درست سمت کو برقرار رکھنے کے لئے کام کرے گا، اس اہم اتفاق رائے کی پاسداری کرے گا جس میں کہا گیا ہے کہ  "دونوں ممالک ایک دوسرے کے لئے خطرہ نہیں بلکہ تعاون کرنے والے شراکت دار ہیں” اور مشترکہ طور پر دوطرفہ تعلقات کی مضبوط اور مستحکم ترقی کو فروغ دیں گے۔

وانگ یی نے کہا کہ جاپان کو اپنے تزویراتی تصور کو جانچنا چاہئے، چین کی ترقی کو معروضی اور خیر سگالی کے ساتھ دیکھنا چاہئے اور چین کے بارے میں مثبت پالیسی پر عمل کرنا چاہئے۔

چینی وزیرخارجہ نے کہا کہ جاپان کو تاریخ اور تائیوان جیسے اہم حساس معاملات پر اپنے وعدوں کی پاسداری کرنی چاہئے۔ انہوں نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ روابط اور مکالمے کو مضبوط بنائیں، ہر سطح پر اور تمام چینلز کے ذریعے تبادلے جاری رکھیں، باہمی تفہیم اور اعتماد کو بڑھائیں اور ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون کے امکانات سے فائدہ اٹھائیں۔

وانگ یی نے مزید کہا کہ چین اور جاپان کو عوامی سطح پر تبادلوں کو مضبوط بنانا چاہئے، چین- جاپان دوستی کے لئے عوامی حمایت کو مستحکم کرنا چاہئے اور تنازعات اور اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنا چاہئے۔

جاپان کے وزیرخارجہ تاکیشی ایوایا نے کہا کہ جاپان چین کے ساتھ باہمی اعتماد، ہم آہنگی اور تعاون بڑھانے، دوطرفہ تعلقات میں مثبت ایجنڈے کو بڑھانے اور زیر التوا مسائل کو کم کرنے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جاپان، چین -جاپان مشترکہ اعلامیے کے اصولوں کی پاسداری کرتا ہے۔  تاریخی مسائل پر غور وفکر رکھتاہے اور1995 میں اس وقت کے وزیراعظم تومیچی موریاما کی جانب سے ایک بیان میں جاری کی گئی معافی پر قائم ہے۔

انہوں نے کہا کہ جاپان اور چین کے درمیان عملی تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں اور جاپان مزید ٹھوس نتائج کے حصول اور دونوں ممالک کے عوام کو بہتر فائدہ پہنچانے کے لئے مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جاپان اپنی ویزا پالیسی میں مزید نرمی کرے گا اور دونوں فریقوں کے درمیان اہلکاروں کے تبادلے کی سہولت فراہم کرے گا۔

چینی وزیرخارجہ وانگ یی نے جاپان کی جانب سے فوکوشیما میں جوہری آلودہ پانی کے سمندر میں اخراج کی مخالفت کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جاپان کو چین کے ساتھ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں اور وعدوں کو پورا کرنا چاہئے، ایک طویل مدتی بین الاقوامی نگرانی کا میکانزم قائم کرنا چاہئے اور چین کو آزادانہ طور پر نمونے لینے اور ٹیسٹ کرنے کی اجازت دینی چاہئے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!