چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغورخودمختارعلاقے کے شہر ارمچی میں 8 ویں چین۔ یوریشیا نمائش میں لوگ اسمارٹ گلاسز کی ایک جوڑی سے متعلق معلومات حاصل کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی سے چلنے والے اسمارٹ گلاسز چین کی الیکٹرانک آلات کی مارکیٹ میں چھائے ہوئے ہیں جو کہ مرکزی سطح پر مزید توجہ حاصل کرنے کی صلاحیت کے بھی حامل ہیں۔
فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا نے رے ۔بن اے آئی گلاسز متعارف کرائے تھے جس کے بعد یہ مقبول ہوئے ہیں۔ ان سمارٹ گلاسز کو سی۔ تھرو ڈسپلے کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے، یہ عمومی طور پر ہیلمٹ پر نصب ڈسپلے سے زیادہ بہتر ہیں جو روایتی عینک کے جوڑے سے ملتی جلتی ہے۔
چین کے سب سے بڑے آن لائن شاپنگ مرکزمیں سے ایک JD.com کے اعداد و شمار کے مطابق رواں ماہ میں ملک کے "ڈبل 11” آن لائن شاپنگ کے عروج کے سیزن میں مصنوعی ذہانت کے اسمارٹ گلاسز کی فروخت میں گزشتہ برس کی نسبت 200 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
رے نیو، ایکسریل اور مائی زو جیسی مقامی کمپنیوں میں سے ہر ایک نے اپنے ماڈلز کے ایک ہزار سے زائد یونٹس فروخت کئے۔ رے نیو ایئر3 کی رونمائی گزشتہ ماہ ہوئی جو 5 ہزار یونٹس کے ساتھ سرفہرست رہی۔ یہ سب سے زیادہ فروخت ہونے والے اسٹینڈ آلون آگمنٹڈ رئیلٹی (اے آر) گلاسز بن گئے جس کی قیمت 1 ہزار 699 یوآن (تقریباً 234 امریکی ڈالر) ہے۔
رے نیو شین زین میں 2021 میں قائم ہوئی تھی اور اب یہ گلاسز صنعت میں صف اول کی کمپنی بن چکی ہے۔ اے آر ٹیکنالوجی ڈیجیٹل مواد کو عام دنیا سے جوڑتی ہے۔
ایک حالیہ صنعتی رپورٹ کے مطابق عالمی اسمارٹ گلاسز مارکیٹ کا حجم 2023 اور 2028 کے درمیان تقریباً 14 فیصد کی سالانہ شرح نمو سے بڑھنے کی توقع ہے۔ اس میں چین سب سے زیادہ امید افزا مارکیٹ میں سے ایک ہے۔
