ہیڈ لائن:
چین اور آسٹریلیا کا فلمی صنعت میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق
جھلکیاں:
آسٹریلیا چین عالمی فلم فیسٹیول جمعرات کےروز ایڈلیڈ میں اختتام پذیر ہوگیا۔دونوں ملکوں کےفلم سازوں نےاس موقع پر دوطرفہ تعاون کومستحکم کرنےپر اتفاق کیا۔تفصیل کے لئے وڈیو ملاحظہ کیجئے۔
شاٹ لسٹ:
1- ساؤنڈ بائٹ1(انگریزی): ٹونی کومبس، سی ای او ہارویسٹ پکچرز گروپ، آسٹریلیا
2- ساؤنڈ بائٹ 2(انگریزی): اینڈریو روب، سابق وزیر برائے تجارت، سرمایہ کاری و سیاحت، آسٹریلیا
3- ساؤنڈ بائٹ3(چینی): ژو جیان ڈونگ، نائب چیئرمین ،چائنا فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن
4- آسٹریلیا چین عالمی فلم فیسٹیول کے مختلف مناظر
تفصیلی خبر:
چینی اور آسٹریلوی فلم سازوں نے آسٹریلیا،چین بین الاقوامی فلم فیسٹیول کے دوران اپنے تعاون کو مزید مضبوط کیا، جمعرات کو ایڈیلیڈ میں اختتام پذیر ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی کہانیوں کو "زیادہ بہتر طریقے سے آپس میں جوڑیں گے۔”
آسٹریلیا چین عالمی فلم فیسٹیول جمعرات کےروز ایڈلیڈ میں اختتام پذیر ہوگیا۔ دونوں ملکوں کے فلم سازوں نےاس موقع پر دوطرفہ تعاون کومستحکم کرنےپر اتفاق کیا ہے۔ فلم سازوں کا کہنا تھا کہ وہ اپنی کہانیوں کو "زیادہ بہتر طریقے سے آپس میں جوڑیں گے۔”
آسٹریلیا کے ہارویسٹ پکچرز گروپ کےسی ای او ٹونی کومبس دس سال سے زائد عرصے سے دونوں ممالک کے درمیان فلم اور ٹیلی ویژن کے تبادلے کے کام سے وابستہ ہیں۔
انہوں نے جمعرات کو شِنہوا سے گفتگو میں کہا کہ دونوں ملکوں کو فلموں کی مشترکہ پروڈکشن کے لئے ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
ساؤنڈ بائٹ1(انگریزی): ٹونی کومبس، سی ای او ہارویسٹ پکچرز گروپ، آسٹریلیا
مشترکہ فلموں کی پروڈکشن ایک شاندار اقدام ہے۔ ایسی کہانی کی تلاش جو ثقافتی اعتبار سےمناسب، چینی و آسٹریلوی ناظرین اور عالمی مارکیٹ کے لئے دلچسپ ہو، یہ واقعی شاندار ہے۔ہم جانتے ہیں کہ چین اور آسٹریلیا کے درمیان مشترکہ فلموں کی پروڈکشن کے لئے حکومتی سطح پر بھی اقدامات موجود ہیں۔ہمیں اس سمیت دیگر پہلووں پربھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔چین میں بطور پروڈیوسر کام کرنے پر مجھے بڑی خوشی ہے۔ چینی بسا اوقات ہمیں نتائج یا دیگر پہلووں پر مشورہ دے سکتے ہیں۔یہ ایک مضبوط نظام ہے جس کےذریعے ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔ کہانی کی لکھائی، پروڈکشن ڈیزائن جیسےامورسمیت ٹیکنالوجی کے تبادلے میں ہم ایک دوسرے سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔”
آسٹریلیا کے سابق وزیر برائے تجارت، سرمایہ کاری وسیاحت اینڈریو روب نے کہا کہمیں نے فلم انڈسٹری کو مراعات کی فراہمی کے لئے بہت ساری قانون سازی کی حمایت کی ہے تاکہ چین سمیت دیگر ممالک سے لوگ آسٹریلیا آکر فلمیں بنا سکے۔
ساؤنڈ بائٹ 2(انگریزی): اینڈریو روب، سابق وزیر برائے تجارت، سرمایہ کاری و سیاحت، آسٹریلیا
"یہاں ہم جو اقدامات کر رہے ہیں وہ چین کے لیے مختلف وجوہات کی بنا پر اہم ہیں۔ اور چین کے پاس بھی ہمارے لئے یقیناً بہت کچھ قابل قدر موجود ہے۔میں سمجھتا ہوں کہ کچھ ٹیکنالوجیز چینی فلم انڈسٹری کے پاس ہیں مگر ہمارے پاس نہیں، جب ہم مل کر فلمیں بنائیں گے تو یہ فائدہ مند ثابت ہوں گی۔ کچھ ایسی چیزیں جو ہم کرتے ہیں لیکن چین نہیں کرتا اس لئے دو طرفہ تعاون ضروری ہے۔”
چائنا فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے نائب چیئرمین ژو جیان ڈونگ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چینی فلموں کے عالمی سطح پر رسائی کے مؤثر طریقے کی تلاش کی کوششیں تیز ہوگئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فلم فیسٹیول دوطرفہ تعاون کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔
ساؤنڈ بائٹ3(چینی): ژو جیان ڈونگ، نائب چیئرمین ،چائنا فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن
"حالیہ برسوں میں چینی فلمیں بین الاقوامی سکرینوں تک پہنچنے کے مؤثر طریقوں کو تلاش کر رہی ہیں۔ دنیا کی سکرینوں پر جگہ بنانے، اثر و رسوخ بڑھانے اور چینی ثقافت کے عالمی روابط کی صلاحیت کو فروغ دینے کی کوششیں جاری ہیں۔”
ایڈلیڈ، آسٹریلیا سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link