چین کے نائب وزیراعظم اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن حہ لی فینگ کا ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کے ساتھ بات چیت سے قبل فوٹو کے لئے ایک انداز۔(شِنہوا)
کوالالمپور(شِنہوا)چین اور امریکہ کے وفود نے 2 روزہ بات چیت کے بعد اپنے متعلقہ تجارتی خدشات کو دور کرنے کے انتظامات پر بنیادی اتفاق رائے حاصل کر لیا ہے۔
چینی نائب وزیراعظم حہ لی فینگ نے ہفتے سے اتوار تک کوالالمپور میں امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ اور امریکی تجارتی نمائندے جیمی سن گریر سے ملاقات کے بعد کہا کہ چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی تعلقات باہمی فائدے اور مفید تعاون پر مبنی ہیں اور دونوں ممالک تعاون سے فائدہ اٹھاتے ہیں جبکہ تصادم سے نقصان ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال کے آغاز سے دونوں سربراہان مملکت کے درمیان فون پر ہونے والے اہم اتفاق رائے کی رہنمائی میں دونوں فریقوں نے باہمی دلچسپی کے اہم تجارتی اور اقتصادی مسائل پر کھلے، تفصیلی اور تعمیری تبادلہ خیال کیا جن میں چین کے بحری، ترسیلی اور جہاز سازی کے شعبوں پر امریکی دفعہ 301 کے اقدامات، باہمی محصولات کی معطلی میں توسیع، فینٹانائل سے متعلق محصولات اور قانون نافذ کرنے والا تعاون، زرعی مصنوعات کی تجارت اور برآمدی کنٹرول شامل ہیں۔
دونوں فریقوں نے مخصوص تفصیلات طے کرنے اور ہر فریق کے داخلی منظوری کے عمل کی پیروی کرنے پر اتفاق کیا۔
حہ لی فینگ نے نشاندہی کی کہ چین اور امریکہ کے تجارتی تعلقات کی مستحکم ترقی کو برقرار رکھنا دونوں ممالک اور عوام کے مشترکہ مفاد میں ہے اور بین الاقوامی برادری کی توقعات پر پورا اترتا ہے۔
اقتصادی اور تجارتی اختلافات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کو باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور باہمی مفید تعاون کے اصولوں کو برقرار رکھنا چاہیے، مساوی بنیادوں پر مکالمہ اور مشاورت کرنی چاہیے اور ایک دوسرے کے تحفظات کو صحیح طریقے سے حل کرنے کے طریقے تلاش کرنے چاہئیں۔
حہ نے کہا کہ چین اور امریکہ کی اقتصادی اور تجارتی مشاورت میں مشکل سے حاصل کی گئی کامیابیوں کو محفوظ رکھنے کے لئے دونوں فریقوں کی جانب سے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔
حہ لی فینگ نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ چین کے ساتھ ایک ہی سمت میں کام کرے، دونوں سربراہان مملکت کے درمیان فون پر ہونے والے اہم اتفاق رائے کے ساتھ ساتھ اس سال منعقدہ دوطرفہ تجارتی بات چیت کے نتائج پر عملدرآمد کرے، مزید باہمی اعتماد قائم کرے، اختلافات کو دور کرے، باہمی مفید تعاون کو وسعت دے اور چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو ایک اعلیٰ سطح پر فروغ دے۔
دونوں فریقوں نے اتفاق کیا کہ دونوں سربراہان مملکت کی تزویراتی رہنمائی کے تحت وہ چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مشاورت کے طریقہ کار کا بھرپور استعمال کریں گے، اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں متعلقہ تحفظات پر قریبی رابطہ برقرار رکھیں گے اور دونوں عوام کو فائدہ پہنچانے اور عالمی خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی مثبت، مستحکم اور پائیدار ترقی کو فروغ دیں گے۔




