مصر نے چین کے ساتھ صحراؤں کو سرسبز بنانے، آبی وسائل کے بہتر انتظام اور زرعی پیداوار بڑھانے کے لئے تعاون کو مزید گہرا کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ ایک مصری عہدیدار نے شِنہوا نیوز سے گفتگو میں کہا کہ مصر بنجر علاقوں کو سرسبز بنانے اور پائیدار ترقی کے کامیاب چینی تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔
حسام شاوقی وزارتِ زراعت کے ماتحت ڈیزرٹ ریسرچ سینٹر کے صدر ہیں جو مصر کے قدیم ترین تحقیقی اداروں میں سے ایک ہے۔ حسام شاوقی نے کہا کہ چین نے صحرائی علاقوں خاص طور پر صحرائے تکلامکان کو سرسبز بنانے میں نمایاں کامیابی حاصل کی جو مصر کے لئے ایک قیمتی مثال ہے۔
مصر اور چین کے درمیان سائنسی اور تعلیمی تبادلوں کے ذریعے پہلے ہی تعاون جاری ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (عربی): حسام شاوقی، صدر، ڈیزرٹ ریسرچ سینٹر، مصر
"ڈیزرٹ ریسرچ سینٹر میں کئی مصری محققین کام کر رہے ہیں جنہوں نے زراعت، ماحولیات، صحرائی زمینوں کی بحالی اور خشک سالی پر قابو پانے جیسے شعبوں میں چین سے ماسٹرز، پی ایچ ڈی اور پوسٹ ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں حاصل کر رکھی ہیں۔ اب یہ محققین مصری اور چینی اداروں کے درمیان ایک رابطہ پل کا کردار ادا کر رہے ہیں۔”
گزشتہ ہفتے ڈیزرٹ ریسرچ سینٹر سمیت کئی مصری اور چینی تحقیقی اداروں نے سائنسی تحقیق، تعلیمی تعاون اور مہارتوں کے تبادلے کے فروغ کے لئے تعاون کے ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔
اس معاہدے کے تحت قاہرہ میں ڈیزرٹ ریسرچ سینٹر کے اندر "چائنہ افریقہ ریسرچ سینٹر” کا ایک علاقائی دفتر قائم کیا جائے گا تاکہ چین، مصر اور شمالی افریقہ کے تحقیقی اداروں کے درمیان دوطرفہ اور کثیرالجہتی تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔ یہ دفتر افریقی ماہرین کی صلاحیت بڑھانے کے لئے مشترکہ تربیتی پروگراموں کی نگرانی بھی کرے گا۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (عربی): حسام شاوقی، صدر، ڈیزرٹ ریسرچ سینٹر، مصر
"ڈیزرٹ ریسرچ سینٹر میں قائم ہونے والا نیا دفتر صحرائی زمینوں کی بحالی اور خشک سالی کے خاتمےسے متعلق امور میں مہارت رکھے گا۔ یہ دفتر ہمارے ساتھ بیجوں اور پودوں کے جینیاتی بینک یا مراکز کے قیام سمیت دیگر متعلقہ شعبوں میں تعاون کرے گا۔ دفتر کے قیام کا مقصد علم و تجربات کے تبادلے اور عوامی آگاہی میں اضافہ کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مصر اور پورے افریقہ کے نوجوان محققین کے لئے تربیتی اور عملی کورسز کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ ڈیزرٹ ریسرچ سینٹر چینی سرمایہ کاروں اور سائنسدانوں کے ساتھ مل کر ایسی غیر روایتی اور زیادہ پیداوار کی حامل فصلوں کی کاشت کر رہا ہے جو نمکین اور خشک زمینوں میں اچھی طرح اگ سکتی ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ 3 (عربی): حسام شاوقی، صدر، ڈیزرٹ ریسرچ سینٹر، مصر
"ہم زراعت اور متعلقہ سرمایہ کاری کے متعدد منصوبوں میں چینی حکومت اور چینی سرمایہ کاروں کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔ ہماری توجہ ایسی زرعی نسلوں اور اقسام کی کاشت پر ہے جو نمکین اور خشک زمینوں میں اچھی پیداوار دیں اور کم سے کم پانی میں زیادہ سے زیادہ پیداوار فراہم کریں۔ مجھے توقع ہے کہ آنے والے عرصے میں مصر اور چین کے درمیان نمکیات و حرارت برداشت کرنے والی غیر روایتی فصلوں کی ترقی میں نمایاں تعاون ہوگا۔”
شاوقی کے مطابق مصر کو پانی کی شدید قلت اور محدود قابلِ کاشت زمین کے باعث بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے میں "ایک بڑے چیلنج” کا سامناہے۔
ساؤنڈ بائٹ 4 (عربی): حسام شاوقی، صدر، ڈیزرٹ ریسرچ سینٹر ، مصر
"مصر کو پانی کے حوالے سے شدید چیلنج کا سامنا ہے۔ ملک فی کس سالانہ ایک ہزار مکعب میٹر کی آبی قلت کی حد سے تجاوز کر چکا ہے اور اب دستیاب پانی صرف تقریباً پانچ سو مکعب میٹر رہ گیا ہے۔ اس سے دستیاب آبی وسائل کی سنگین کمی کی نشاندہی ہوتی ہے۔”
پانی کی طلب اور رسد کے فرق کو پورا کرنے کے لئے مصر نے سمندری پانی کو میٹھا کرنے اور گندے پانی کو صاف کرنے جیسی جدید ٹیکنالوجیز اپنائی ہیں تاہم ان کی زیادہ لاگت اب بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سال مصر صحرائی پھیلاؤ، خشک سالی اور ریت کے ٹیلوں کی حرکت کے باعث زمین کھو دیتا ہے۔ اس لئے چین کے ساتھ سبز پٹی اور شجرکاری منصوبوں میں تعاون نہ صرف ماحول کے تحفظ بلکہ نئی شہری اور زرعی سرمایہ کاری کی حفاظت کے لئے بھی ناگزیر ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 5 (عربی): حسام شاوقی، صدر، ڈیزرٹ ریسرچ سینٹر، مصر
"مصر ہر سال صحرائی پھیلاؤ، خشک سالی اور ریت کے ٹیلوں کی حرکت کے باعث زمین کھو دیتا ہے، اسی لئے چین کے ساتھ سبز پٹی اور شجرکاری منصوبوں میں تعاون ناگزیر ہو گیا ہے۔”
مصر اور چین کے پائیدار ترقی کے مشترکہ عزم کو اجاگر کرتے ہوئے شاوقی نے کہا کہ خاص طور پر چین کے ساتھ ٹیکنالوجی، تحقیق اور بین الاقوامی تعاون کے ذریعے مصر اپنے آبی وسائل محفوظ بنا سکتا ہے، غذائی تحفظ کو مضبوط کر سکتا ہے اور آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ رکھ سکتا ہے۔
قاہرہ سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
مصر صحرائی زمینوں کو سرسبز بنانے میں چین کے تعاون کا خواہاں
ڈیزرٹ ریسرچ سینٹر کے محققین چین میں تعلیم حاصل کر کے واپس آئے
تعاون کے معاہدے سے سائنسی تحقیق کو فروغ اور مہارتوں کا تبادلہ ہو گا
قاہرہ میں چائنہ افریقہ ریسرچ سینٹر کا علاقائی دفتر قائم کیا جائے گا
مشترکہ تربیتی پروگراموں کے ذریعے افریقی ماہرین کی صلاحیتیں بڑھائی جائیں گی
غیر روایتی فصلیں خشک اور نمکین زمینوں میں بھی اچھی پیداوار دیتی ہیں
دونوں ملک زرعی نسلوں کی تحقیق اور کم پانی والی فصلوں میں تعاون کر رہے ہیں
مصر کے لئے غذائی ضروریات پوری کرنے میں پانی کی قلت بڑا چیلنج بن گئی
شجرکاری منصوبوں میں چین کے ساتھ تعاون سرمایہ کاری کے لئے ضروری ہے
جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مصر اپنے آبی وسائل محفوظ کر سکتا ہے




