منگل, اگست 26, 2025
تازہ ترینچین شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی کی محرک قوت ہے، کرغز ماہر

چین شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی کی محرک قوت ہے، کرغز ماہر

چین کے شمالی شہر تیانجن کے ضلع شی چھنگ میں پیدل عبور کرنے والے ایک پل کوشنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس 2025 کے بینر سے سجایا گیا ہے-(شِنہوا)

بشکیک(شِنہوا)ایک کرغز ماہر نے کہا ہے کہ چین شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس کی ترقی کی محرک قوت ہے۔

کرغز ماہر ایگور شیستاکوف نے شِنہوا کو ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ چین ایس سی او کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور اعداد و شمار خود اس کی گواہی دیتے ہیں۔

جنوری سے جولائی کے دوران چین کی ایس سی او کے دیگر رکن ممالک کے ساتھ مجموعی درآمدات اور برآمدات 21.1 کھرب یوآن (تقریباً 295 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 3 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔ صرف 2024 میں چین کی ایس سی او رکن ممالک کے ساتھ تجارت 36.5 کھرب یوآن (تقریباً 510 ارب امریکی ڈالر)  تک پہنچ گئی ہے جو تنظیم کے قیام کے وقت کی سطح سے 36.3 گنا زیادہ ہے۔

ایگورشیستاکوف نے کہا کہ چین نہ صرف تجارت اور اقتصادی تعاون کو وسعت دے رہا ہے بلکہ ایس سی او ممالک میں جاری بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ انہوں نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے اہم کردار پر زور دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین کی ایس سی او اور بی آر آئی کی ترقی کے لئے کی جانے والی کوششیں آپس میں مضبوطی سے منسلک ہیں، جن میں بنیادی شہری سہولتیں، توانائی، ڈیجیٹل معیشت، زراعت اور ماحولیاتی تحفظ جیسے شعبے شامل ہیں۔

چین کے شمالی شہر تیانجن میں شہری دریائے ہائی حہ کے کنارے رات کے خوبصورت منظر سے لطف اندوز ہو رہے ہیں-(شِنہوا)

ایگور شیستاکوف نے چین کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو بغیر کسی سیاسی شرط کے تعاون فراہم کرنے کے وعدے پورے کرنے کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین کا یہ طرز عمل "شنگھائی جذبے ” کی عکاسی کرتا ہے جو باہمی اعتماد، باہمی فائدے، برابری، مشاورت، تہذیبوں کے تنوع کے احترام اور مشترکہ ترقی کے حصول کو اہمیت دیتا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ چین وسطی ایشیائی ممالک کے لئے سرمایہ کاری کے اہم ترین ذرائع میں سے ایک ہے اور  ایس سی او ممالک کی اقتصادی ترقی چینی سرمایہ کاری سے گہری طور پر جڑی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین-کرغزستان-ازبکستان ریلوے جیسے شہری سہولتوں کے بڑے منصوبے نئی تجارتی راہیں کھولتے ہیں اور خطے کی ترقی میں مدد دیتے ہیں، خاص طور پر اس صورتحال میں جب اندرونی وسائل کی کمی کا سامنا ہو۔

ایگور شیستاکوف نے کہا کہ نہ صرف ایس سی او کے اندر بلکہ پورے گلوبل ساؤتھ میں سرمایہ کاری کو راغب کرنا قومی معیشتوں کی ترقی کا ایک موثر طریقہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے چین ایک نمونہ اور مثال کی حیثیت رکھتا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!