امریکہ ، واشنگٹن ڈی سی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (سامنے بائیں جانب) وائٹ ہاؤس واپس جارہے ہیں۔(شِنہوا)
لاس اینجلس(شِنہوا)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی دونوں کے بارے میں سخت ریمارکس دیئے ہیں۔
ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں موریس ٹاؤن نیو جرسی سے واپس واشنگٹن ڈی سی جانے سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ جو کچھ پوتن کر رہے ہیں وہ اس سے خوش نہیں۔
انہوں نے کہامجھے نہیں معلوم کہ پوتن کو کیا ہو گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ انہیں کافی عرصے سے جانتے ہیں ، ہمیشہ ان کے ساتھ اچھے تعلقات رہے ہیں لیکن وہ شہروں میں راکٹ پھینک کر لوگوں کو مار رہے ہیں اور مجھے یہ بالکل پسند نہیں، ٹھیک ہے ہم بات چیت کے درمیان میں ہیں اور وہ کیف اور دیگر شہروں پر راکٹ چلا رہے ہیں، مجھے یہ بالکل پسند نہیں ۔
ٹرمپ نے یہ ریمارکس روس اور یوکرین کی جانب سے ایک دوسرے پر بڑے پیمانے پر ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد دیئے ۔
روسی وزارت دفاع نے بتایا کہ روس نے رات بھر ملک کے مختلف علاقوں میں 110 یوکرینی ڈرونز کو روکا اور تباہ کیا جن میں ماسکو کے علاقے پر داغے گئے 13 ڈرونز بھی شامل تھے۔
کیف کے حکام نے بتایا کہ روس کے میزائل-ڈرون حملوں سے پورے یوکرین میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور درجنوں دیگر زخمی ہوئے، ان میں 3 بچے بھی شامل تھے ۔
بعد میں ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر پوسٹ میں لکھا کہ پوتن پر پاگل پن سوار ہے۔
پھر انہوں نے زیلنسکی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی بات چیت کے انداز سے اپنے ملک کا کوئی بھلا نہیں کر رہے، یہ زیلنسکی کے روسی حملوں پر امریکی خاموشی پر تنقید کا ردعمل تھا۔
ٹرمپ نے زیلنسکی سے متعلق کہا کہ ان کے منہ سے نکلنے والی ہر بات مسائل پیدا کرتی ہے، مجھے یہ پسند نہیں، اسے اب رک جانا چاہیے۔
ٹرمپ نے نشاندہی کی کہ یوکرین کو ان پر الزام نہیں لگانا چاہیے کیونکہ ٹرمپ کی نہیں بلکہ زیلنسکی، پوتن اور بائیڈن کی جنگ ہے۔
