چین کے وسطی صوبے ہوبے کے شہر ووہان میں چینی این ای وی برانڈ وویاہ کی 2 لاکھ ویں گاڑی اسمبلی لائن سے نکل رہی ہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین نقل و حمل کی بنیادی سہولیات کی ترقی کو قابل تجدید توانائی کے نظام سے ہم آہنگ کرنے کی کوششیں تیز کرے گا جس کا مقصد 2035 تک خالص برقی گاڑیوں(ای ویز) کو نئی گاڑیوں کی فروخت میں مرکزی دھارے کا حصہ بنانا ہے۔
وزارت ٹرانسپورٹ اور 9 دیگر محکموں کی جانب سے جاری ہونے والے سرکلر کے مطابق چین نئی توانائی سے چلنے والے ہیوی ڈیوٹی ٹرکوں کے بڑے پیمانے پر استعمال کی بھی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ 2035 تک ٹرانسپورٹ کے شعبے کے لئے ماحول دوست ایندھن فراہم کرنے کا نظام قائم کیا جائے گا۔
اس سرکلر میں ریلوے، سڑکوں اور بندرگاہوں سمیت ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کے ساتھ اور اس کے آس پاس صاف توانائی کی ترقی اور استعمال کو فروغ دینے کی کوششوں پر زور دیا گیا ہے۔
ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ماحولیاتی تبدیلی کو فروغ دینے کے لئے چین نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں، ماحول دوست اور کم کاربن والے جہازوں، نئی توانائی سے چلنے والے طیاروں، ڈاک اور کورئیر خدمات کی ماحول دوست اور کم کاربن کی حامل ترقی کو فروغ دے گا۔
سرکلر میں خصوصی مقامی حکومتی بانڈز، ماحول دوست قرضوں، گرین بانڈز، ٹیکنالوجی میں اختراع اور بہتری کے لئے دوبارہ قرض سمیت مالی معاونت بڑھانے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔
