چین کے شمالی صوبے ہیبے کے شہرکانگ ژو کے گاؤں ژاؤ ژوانگ زی میں ایک کاشتکار ڈرون کے ذریعے کیڑے مار ادویات کا چھڑکاؤ کررہاہے۔(شِنہوا)
برلن(شِنہوا)چینی کمپنیوں اور محققین نے اختراعی حقوق کے متعلق یورپی پیٹنٹ دفتر (ای پی او) میں 2024 کے دوران اختراعی حقوق کی 20ہزار 81 درخواستوں جمع کرائی ہیں جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔
یہ اعداد و شمار دفتر کو موصول ہونے والی تمام درخواستوں کا 10.1 فیصد ہے، جس سے چین کو عالمی سطح پر چوتھے سب سے بڑے درخواست دہندہ کی حیثیت حاصل ہوگئی ہے۔
ای پی او نے اپنی پریس ریلیز میں کہا ہے کہ 2023 کے مقابلے میں 2024 کے دوران اختراعی حقوق کی چینی درخواستوں کی شرح میں 0.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔مجموعی تعداد 2018 کے بعد سے دوگنا سے زیادہ ہوگئی اور 2014 کے بعد سے 4 گنا ہوگئی ۔
بیان میں کہاگیا ہے کہ کمپنی کی درجہ بندی میں ہواوے 4322 درخواستوں کے ساتھ سرفہرست ہے اور ای پی او میں مجموعی طور پر دوسری پوزیشن حاصل کی ہے۔ ہواوے کے علاوہ 5 دیگر چینی کمپنیاں سرفہرست 50 درخواست دہندگان میں شامل ہیں، جو چین کی مضبوط جدیدیت کی صلاحیتوں اور یورپ میں اختراعی حقوق کی درخواستوں میں فعال شرکت کو ظاہر کرتی ہیں۔
چینی درخواست دہندگان میں سب سے تیزی سے بڑھتا ہوا شعبہ الیکٹریکل مشینری، آلات اور توانائی ہے، جس میں 2023 کے مقابلے میں 32.2 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
ای پی او کا کہنا ہے کہ بیٹری سے متعلق ٹیکنالوجیز کے لئے اختراعی حقوق کی درخواستوں میں چین کی جانب سے اضافے کی وجہ سے یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں 79 فیصد زیادہ ہے اور 4 چینی کمپنیاں بیٹری ٹیکنالوجیز میں سرفہرست 15 درخواست دہندگان میں شامل ہیں۔
مجموعی طور پر ای پی او کو 2024 میں دنیا بھر سے اختراعی حقوق کی ایک لاکھ 99ہزار 264 درخواستیں موصول ہوئیں جس میں برقی مشینری، آلات اور توانائی نے عالمی سطح پر سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا۔
