شین ژو-19 کے خلاباز کائی شوزے (اوپر) اور سونگ لنگ ڈونگ (نیچے) مدار میں گردش کرنے والے خلائی سٹیشن کے ایئر لاک کیبن کے باہر اور اندر کام کررہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)تیان گونگ خلائی مرکز میں موجود چین کے شین ژو-19 کے عملے نے حال ہی میں پائپ لائن کا معائنہ کرنے والے روبوٹ کا مدار میں تجربہ کرتے ہوئے مستقبل میں خلائی مرکز پر پائپ لائن کے معائنوں کے لئے ٹھوس بنیاد قائم کی ہے۔
چین کے انسان بردار خلائی ادارے (سی ایم ایس اے) کے مطابق خلا نوردوں نے مدار میں نقلی پائپ لائن تعمیر کی جو سیدھے پائپوں، خم دار پائپوں اور مختلف قطر کے مخروطی پائپوں پر مشتمل تھی۔ اس نقلی پائپ لائن میں انہوں نے روبوٹ کی نقل و حرکت، اس کی سکڑی ہوئی حالت میں نکلنے اور اس کی حالت کی درستگی کے بعد اس کے نکلنے کے عمل پر تجربے کئے۔
تجربے کے دوران روبوٹ نے مختلف اقسام کی پائپ لائنوں میں مستحکم اور قابل انحصار نقل و حرکت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی خود مختار نقل و حرکت کی ٹیکنالوجی کی توثیق کی جو متعدد پیچیدہ پائپ لائن ڈھانچوں کے مطابق تیار کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ روبوٹ کو بجلی کی بندش کے بعد بھی پیچیدہ پائپ لائنوں سے آسانی سے نکالا جا سکتا ہے جس سے اس کے مجہول مطابقت کے نظام کی حفاظت کی تصدیق ہوتی ہے۔
سی ایم ایس اے نے کہا کہ چین کے خلائی مرکز پر خصوصی مقصد کے لئے تیار کئے گئے روبوٹ کے مدار میں پہلے تجربے نے پیچیدہ پائپ لائنوں کے ماحول میں روبوٹ کی خودمختار موافقت اور حفاظت کو ظاہر کیا جس سے مستقبل میں خلائی مرکز کی پائپ لائنوں میں روبوٹس کے عملی اطلاق کے حوالے سے قیمتی تجربہ حاصل ہو گا۔
سی ایم ایس اے نے کہا کہ پائپ لائن کا معائنہ کرنے والے روبوٹ کو پائپ لائنوں کے اندر متعدد چیلنجز کا سامنا ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر اسے خلائی مرکز کی پائپ لائنوں کے اندر پیچیدہ ڈھانچے اور مکمل خود مختار حرکتوں کے مطابق ڈھلنا ہوتا ہے۔
