اتوار, جولائی 27, 2025
بیلٹ اینڈ روڈ+سی پیکپاکستان سی پیک ٹیکنالوجی کی ترقی سے علم پر مبنی معیشت کو...

پاکستان سی پیک ٹیکنالوجی کی ترقی سے علم پر مبنی معیشت کو فروغ دے گا،ماہرین

نوشہرہ میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت قائم رشکئی خصوصی اقتصادی علاقے کا ایک منظر۔(شِنہوا)

اسلام آباد (شِنہوا) پاکستانی ماہرین اور حکام نے کہا ہے کہ چین۔پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)کے دوسرے مرحلے کے تحت پاکستان کی علم پر مبنی معیشت کو ٹیکنالوجی کی ترقی کے ذریعے فروغ دیا جائے گا۔

 انہوں نے ملک میں علم کی بنیادی سہولیات کی تعمیر پر زور دیا ۔

 اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز (آئی آر ایس)کے زیر اہتمام منعقدہ ایک سیمینار میں ماہرین نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کی اختراعی راہداری کے تحت پاکستان اورچین کو تکنیکی تعاون، مشترکہ تحقیقی اقدامات ، علم کے تبادلے اور صلاحیت بڑھانے کےمواقع تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

 آئی آر ایس کے صدر جوہر سلیم نے کہا کہ سی پیک کے پہلے مرحلے نے پاکستان کو سڑکوں اور توانائی کی بنیادی سہولیات کی تعمیر میں مدد کی جس سے سماجی و اقتصادی فوائد حاصل ہوئے اور رابطے، تجارت اور صنعتی ترقی بہتر ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مقصد سی پیک  فریم ورک کے تحت اطلاعاتی ٹیکنالوجی، زراعت، کان کنی سمیت دیگر مختلف شعبوں میں چین ۔پاکستان  شراکت داری کے ذریعے اختراع کا فروغ ہے۔

 پاکستان ریسرچ سینٹر فار اے کمیونٹی ود شیئرڈ فیوچر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر خالد تیمور اکرم نے کہا کہ سی پیک کا پہلا مرحلہ زیادہ تر حکومت سے حکومت کے درمیان تعاون پر مشتمل تھا جبکہ اگلا مرحلہ بنیادی طور پر کاروبار سے کاروبار (بی2بی) پر توجہ مرکوز کرے گا۔

نیشنل سیڈ ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرپرسن آصف علی خان نے کہا کہ زراعت کا شعبہ ملکی معیشت میں  ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ بڑی تعداد میں مزدوروں کو روزگار فراہم کرکے ملکی مجموعی پیداوار میں نمایاں کردار ادا کررہا ہے۔ اس شعبے کو چینی مدد اور علم کے تبادلے کے ذریعے جدید بنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو زراعت میں جدید ٹیکنالوجیز اور طریقوں پر توجہ دینی چاہیے تاکہ اعلیٰ معیار کی پیداوار اور غذائی تحفظ میں اضافہ ہو۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!