چین کےمشرقی شہر شنگھائی میں منعقدہ 7 ویں چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش میں ایک روبوٹک بازو کام کرتے ہو ئے دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِنہوا)
شنگھائی (شِنہوا) فرا نسیسی سر جن نے اہم طبی پیشر فت حا صل کرتے ہو ئے چینی ساختہ روبوٹ کے استعمال کے
ذ ریعے12 ہزار کلو میٹر کے فاصلے پر مر اکش میں ایک مر یض کی ریموٹ پرو سٹیٹ کینسر کی سر جری کی ہے۔
یہ حیران کن سرجری تومائی روبوٹ کے ذریعہ ممکن ہوئی جس نے ریئل ٹائم ، ہائی ڈیفینیشن امیجنگ اور طویل فاصلے سے مشین کے مطابق فرائض انجام دیئے۔
30 ہزار کلومیٹر سے زائد دو طرفہ ٹرانسمیشن فاصلے کے ساتھ اس بین البراعظمی سرجری نے طویل ترین ریموٹ انسانی سرجری کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
اس سے قبل شنگھائی اور بینن میں کوٹونو کی بندرگاہ کے درمیان تومائی روبوٹ کے ذریعے اکتوبر میں ایک سرجری کی گئی تھی جس کا فاصلہ 27 ہزار کلومیٹر تھا۔
فرانسیسی ڈاکٹر یونس ہلال کو اس سرجری مکمل کرنے میں 2 گھنٹے سے بھی کم وقت لگا تھا جس میں صرف 100 ملی سیکنڈ سے زائد کی یکطرفہ تاخیر ہوئی۔
مراکش میں روبوٹک بازو نے شنگھائی میں سرجن کے کنسول سے ہر کمانڈ کو دوبارہ تیار کیا، پرسٹیٹ کے ٹیومر کو ہٹایا اور شریانوں کے اعصابی بنڈل اور پیشاب کی نالی کی زیادہ سے زیادہ لمبائی کو محفوظ بناتے ہوئے زخم پر ٹانکے لگائے۔
ڈاکٹر ہلال کا کہنا ہے کہ ریئل ٹائم ویڈیو فیڈ واضح اور بلارکاوٹ تھی اور سرجیکل روبوٹ نے بے مثال لچک، درستگی اور پائیداری کا مظاہرہ کیا جو پیچیدہ اور غیرمعمولی سرجری کے لئے اہم ہوتا ہے۔
اس بار فائیو جی ٹیکنالوجی کی بجائے صرف معیاری براڈ بینڈ کنکشن کی مدد سے کام انجام دیا گیا۔
