پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ ناکارہ 61 پاور جنریشن پلانٹس کا ملبہ فروخت کرکے 46.73 ارب روپے کی رقم حاصل کرلی گئی، جو تخمینے سے تقریباً ایک ارب روپے زائد ہیں۔
پاور ڈویژن نے اپنے اعلامیے میں بتایا ہے کہ پرانے اور ناکارہ 61 سرکاری پاور جنریشن پلانٹس کا ملبہ فروخت کردیا گیا، ملبے کی فروخت سے 46.73 ارب روپے حاصل ہوئے، ملبہ فروخت کرنے کی ریزرو پرائس 45.817 ارب روپے رکھی گئی تھی۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں 31 یونٹس کا ملبہ 8.475 ارب روپے میں فروخت کیا گیا، اسٹیٹ بینک ماہرین نے پہلے مرحلے کی ریزرو پرائس 7.593 ارب روپے رکھی تھی، پہلے مرحلے کے کامیاب بولی دہندگان سے معاہدے بھی ہوچکے ہیں۔
پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلے میں 30 سرکاری پاور پلانٹس کا ملبہ بیچا گیا، دوسرے مرحلے میں ریزرو پرائس سے 3 کروڑ زائد، 38.255 ارب روپے ملے، دوسرے مرحلے کے بھی تمام معاہدے ہوچکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق دوسرے مرحلے کے سرکاری تھرمل پلانٹس میں جامشورو بلاک ون، ٹو، گدو ٹو، سکھر، کوئٹہ، مظفر گڑھ بلاک ون اور فیصل آباد بلاک ٹو کا بھی ملبہ بیچا گیا۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ سرکاری پاور پلانٹس کے ملازمین بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں تعینات کردیئے، ناکارہ سرکاری پاور پلانٹس کے ملبے پر سالانہ اربوں روپے کا خرچہ ہوتا تھا، ناکارہ پلانٹس کی فروخت سے قومی خزانے کو سالانہ اربوں روپے کی بچت ہوئی۔
پاور ڈویژن کے اعلامیے کے مطابق اربوں روپے کی بچت کا فائدہ بجلی صارفین کو بلوں میں بھی ہورہا ہے، ان تمام ناکارہ سرکاری پاور پلانٹس کے کیپیسٹی چارجز بلوں میں شامل تھے
