یانگون کنوینشن سینٹر کے روشنیوں سے جگمگاتے شو روم میں چمچماتی برقی گاڑیاں نمائش کے لئے رکھی گئی تھیں۔ چمکدار ڈیش بورڈ، مصنوعی ذہانت پر مبنی خصوصیات اور پُر تجسس ہجوم میانمار میں ماحول دوست گاڑیوں کے بڑھتے رجحان کا پتا دے رہے تھے۔
میانمار میں گاڑیوں کی یہ تین روزہ عالمی نمائش ’’میانمار انٹرنیشنل آٹو ایکسپو 2025‘‘ جمعہ کے روز شروع ہو کر اتوار کے روز ختم ہو گئی۔ نمائش میں 30 سے زائد برانڈز نےشرکت کی۔ ان میں زیادہ تر چین کی کمپنیاں تھیں۔
نمائش میں چینی کار ساز کمپنیوں بی وائی ڈی، لیپ موٹر، ویویاہ، نیٹا، جے ایم ای وی اور دیگر نے اپنی تیارکردی مختلف برقی گاڑیاں پیش کی ہیں۔ منتظمین کے مطابق اگرچہ برقی گاڑیاں اب بھی منڈی کا ایک مختصر سا حصہ ہیں لیکن پھر بھی صارفین کی دلچسپی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
بی وائی ڈی نمائش میں پیش کی گئی سب سے نمایاں برانڈز میں شامل تھی۔ یہ چین کی بجلی سے چلنے والی گاڑیاں تیار کرنے والی ایک بڑی کمپنی ہے جسے میانمار میں یو مِن مِن ماؤنگ نے متعارف کرایا جو اس شعبے کی معروف شخصیت ہیں۔ وہ ای وی پاور کمپنی کے چیئرمین بھی ہیں اور آٹو انڈسٹری میں تین دہائیوں سے زائد عرصہ سے کام کر رہے ہیں۔
نمائش میں ڈونگ فینگ موٹر کارپوریشن کی ’وویاہ‘سمیت پرتعیش برقی گاڑیاں توجہ کا مرکز بنی ہیں۔ ڈونگ فینگ موٹر کارپوریشن کی سیلز نمائندہ مے تھازن موئے نے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے کیمروں اور اسمارٹ سسٹمز سمیت گاڑیوں کی تکنیکی خصوصیات سے آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ ہم صرف ڈونگ فینگ ہی سے برقی گاڑیاں منگوا رہے ہیں چاہے وہ مہنگی (پرتعیش) ہوں یا سستی۔
گاڑیوں کی اس نمائش کے انتظامات میانمار ڈی پی ای ایس ایگزیبیشن نے کئے تھے۔ منتظم کمپنی کے انچارج وانگ ژانگ چنگ نے اس نمائش کو صارفین اور نئی ابھرتی ہوئی کمپنیوں کے درمیان رابطے کا ایک پلیٹ فارم قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ ہم میانمار میں گاڑیوں کی اس طرح کی نمائش کا انعقاد کر رہے ہیں۔ ہم میانمار میں مقیم ہیں اور چاہتے ہیں کہ کار ساز کمپنیاں کو تشہیر میں مدد دیں تاکہ مقامی صارفین کو بہتر فیصلے کرنے میں آسانی ہو۔
یانگون، میانمار سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
میانمار میں برقی گاڑیوں کی تین روزہ عالمی نمائش اختتام پذیر
بی وائی ڈی، لیپ موٹر اور نیٹا سمیت 30 سے زائد برانڈز کی شرکت
مصنوعی ذہانت سے لیس کیمرے اور اسمارٹ سسٹمز نمائش کا خاص پہلو
بڑی تعداد میں لوگ چین کی ماحول دوست گاڑیاں دیکھنے اُمڈ آئے
چینی کمپنی ’وویاہ‘ کی پرتعیش گاڑیوں نے شرکا کی توجہ حاصل کی
نمائش کا مقصد صارفین اور کمپنیوں کے درمیان رابطہ قائم کرنا ہے
یو مِن مِن ماؤنگ نے میانمار میں بی وائی ڈی کو متعارف کرایا
وہ ملک میں کار سازی کی صنعت کو ترقی دینا چاہتے ہیں
برقی گاڑیوں کےبڑھتے رجحان میں مستقبل کی جھلک دیکھی جا سکتی ہے

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link