اتوار, جولائی 27, 2025
پاکستانبجٹ آئی ایم ایف نہیں حکومت بناتی ہے،بجٹ نے ثابت کردیا یہ...

بجٹ آئی ایم ایف نہیں حکومت بناتی ہے،بجٹ نے ثابت کردیا یہ سسٹم نہیں چل سکتا، شاہد خاقان

اسلام آباد: عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بجٹ آئی ایم ایف نہیں حکومت بناتی ہے،حکومت اپنے اخراجات کم کرے، پی ایس ڈی پی کا بڑا حصہ کرپشن میں جاتا ہے، ٹیکنالوجی سے ایف بی آر میں شفافیت آئے گی، اگر ایف بی آر کے نظام کو بہتر نہ بنایا گیا تو ملک سے سرمایہ باہر جائے گا،ٹیکس نظام انصاف پر مبنی نہیں ہے، بجٹ نے ثابت کردیا کہ یہ سسٹم نہیں چل سکتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایسے بجٹ سے کوئی تبدیلی نہیں آسکتی، معیشت یا ملک کے معاملات پر ایسے بجٹ کا کوئی اثر نہیں ہوسکتا، بتایا جاتا ہے کہ میکرو اکنامک استحکام آگیا ہے، کموڈیٹی کی قیمت خاص طور پر خام تیل کم ترین سطح پر ہے، حکومت اپنے معاملات درست نہ کرے، اصلاحات نہ کرے تو نمو کو ختم کرکے کرنٹ اکانٹ خسارہ پورا کرتی ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بجٹ میں کوئی تبدیلیاں نہیں، 30 سال پرانا جیسا بجٹ ہے، اخراجات کنٹرول کرنے کی کوشش نہیں کی گئی،نئے ٹیکس لگا کر اور قرضہ لے کر حکومت اپنے اخراجات پورے کرتی ہے۔

سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ بجٹ میں کوئی ریلیف نظر نہیں آتا ، کسی طبقے کو ریلیف نہیں ملا ، حکومت نے اپنے اخراجات میں کسی مد میں بھی کمی نہیں کی، وزرا کی تنخواہ میں 188 فیصد، اراکین اسمبلی نے اپنی تنخواہیں 400 فیصد بڑھا دیں، چیئرمین سینٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی نے بھی بے پناہ اضافہ کرایا ، یہ اضافہ بیک ڈیٹ سے لاگو ہوگا اور اس سے حکومتی نمائندوں کی سوچ ظاہر ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک دیوالیہ نہیں ہوگا، حکمرانوں کی سوچ دیوالیہ ہوگئی، حکمرانوں کو عوام کا احساس نہیں اپنی جیب کا احساس ہے جب کہ دوسری طرف حکومت نے اپنے اخراجات میں بھی بے حد اضافہ کیا ، مرغی پر بھی 10 روپے فی چوزہ ٹیکس لگا دیا گیا۔

ایف ای ڈی کے ذریعے حکومت کو مرغی سے اربوں روپے وصول ہوں گے، کیا یہ رقم حکومت اپنے اخراجات سے کم کرکے خسارہ پورا نہیں کرسکتی؟، کیا وزرا اور اراکین اسمبلی اپنی تنخواہوں میں کمی نہیں کرسکتے تھے؟۔انہوں نے کہا کہ عوام مہنگائی اور ملکی حالات کی وجہ سے تنگ ہیں ، ریلیف دینا پاکستان میں ناممکن بات ہوگئی ہے، ریلیف یہ ہوسکتا تھا کہ ٹیکسوں کا اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے ، حکومت اس میں بھی ناکام ثابت ہوئی۔ٹیکس کا نظام مکمل طور پر بدلنا ہوگا ، بجٹ نے ثابت کردیا کہ یہ نظام نہیں چل سکتا ۔ ٹیکس نظام انصاف پر مبنی نہیں ہے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!