اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلآسیان-چین-جی سی سی تعاون عالمی معیشت پر بھروسہ پیدا کرے گا

آسیان-چین-جی سی سی تعاون عالمی معیشت پر بھروسہ پیدا کرے گا

چین کے مشرقی صوبےشان ڈونگ کے شہر چھنگ ڈاؤ میں چھنگ ڈاؤ بندرگاہ کی  کنٹینر گودی پر مال بردار جہاز لنگرانداز ہیں۔ (شِنہوا)

کوالالمپور (شِنہوا) جنوب مشرقی ایشیائی اقوام کی تنظیم (آسیان) چین اور خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) ممالک کے درمیان تعاون مختلف شعبوں میں کثیر الجہتی تعاون کے بے پناہ امکانات کو کھول کر عالمی معیشت میں استحکام پیدا کرے گا۔

تجزیہ کاروں نے آئندہ ہفتے ملائیشیا کے دارالحکومت میں  منعقد ہونے والے تینوں فریقوں کے پہلے مشترکہ سربراہی اجلاس سے قبل کہا ہے کہ آسیان-چین-جی سی سی سربراہ اجلاس میں توقع ہے کہ تینوں فریق تجارت، سرمایہ کاری اور سپلائی چین جیسے مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کریں گے جو صاف اور قابل تجدید توانائی، ڈیجیٹل معیشت، الیکٹرک گاڑیوں، مالیاتی منڈیوں اور بنیادی سہولیات  کی ترقی جیسے شعبوں میں نئے مواقع پیدا کرے گا۔

17 ممالک کے رہنماؤں کا یہ سہ فریقی اجتماع امریکی ٹیکس اقدامات کی وجہ سے پیش آنےوالی تجارتی رکاوٹوں سے نمٹنے کے لئے  تکمیلی معیشتوں کے درمیان بین العلاقائی جنوب-جنوب تعاون میں ایک اختراعی قدم بھی ہے۔

جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے 10 ممالک کا گروپ آسیان برونائی، کمبوڈیا، انڈونیشیا، لاؤس، ملائیشیا، میانمار، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ اور ویتنام پر مشمل ہے جو  امریکہ، چین، یورپی یونین اور جاپان کے بعد 5ویں بڑی معیشت ہے۔

ڈیجیٹل تبدیلی کو آگے بڑھا نےوالی ایک بڑی نوجوان آبادی، وافر قدرتی وسائل اور ایک ہنر مند افرادی قوت کے ساتھ آسیان نے خود کو عالمی سپلائی چین اور صنعتی ترقی کو تقویت دینے والے ایک بڑے انجن کے طور پر متعارف کرایا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!