غزہ شہر کے مغربی بندرگاہی علاقے میں بے گھر افراد ایک عارضی پناہ گاہ میں کھانا تیار کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
غزہ(شِنہوا) غزہ کی پٹی میں آنے والی انسانی امداد آبادی کی بنیادی ضرورت کے ایک فیصد سے بھی کم ہے۔
حماس کے زیر انتظام غزہ حکومت میڈیا دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 84 دنوں کی ناکہ بندی اور مکمل بندش کے دوران غزہ پٹی میں آبادی کی ضرورت کے مطابق امدادی سامان اور ایندھن سے لدے کم از کم 46 ہزار200 ٹرکوں کو داخل ہونا چاہیے تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں قابض قوت (اسرائیل) ایک گمراہ کن بیانیہ پھیلارہی ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ امدادی سامان کو داخلے کی اجازت دے رہی ہے جبکہ حقیقی صورتحال یہ ہے کہ تقریباً 100 ٹرک ہی داخل ہوئے ہیں جو آبادی کی بنیادی ضرورت کے ایک فیصد سے بھی کم ہیں۔
دفتر نے کہا کہ امداد میں محدود تعداد میں ادویات اور آٹا شامل تھا جو محدود بیکریوں تک پہنچا ۔ یہ ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جب قابض قوت کی وجہ سے پٹی کی 90 فیصد سے زیادہ بیکریاں کام بند کرنے پر مجبور ہیں۔
اسرائیل نے گزشتہ ہفتے تقریباً 3 ماہ کی ناکہ بندی ختم کرنے اور محصور علاقے میں محدود امداد کی اجازت دینے پر رضامندی ظاہر کی تھی تاہم اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ اب تک جس امداد کی اجازت دی گئی ہے وہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link