بیجنگ(شِنہوا)چین نے کہا ہے کہ امریکہ کو چینی فوج کے بارے میں اپنے "ایذا رسانی کے وہم” کو ترک کر دینا چاہیے۔
وزارت قومی دفاع کے ترجمان ژانگ شیاؤ گانگ نے امریکی فوج اور دفاعی حکام کی جانب سے چین کی بڑھتی ہوئی فوجی صلاحیتوں پر تشویش ظاہر کئے جانے پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔ ان میں امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ بھی شامل ہیں جنہوں نے مبینہ طور پر کہا کہ چین کے ہائپرسونک میزائل 20 منٹ میں تمام امریکی طیارہ بردار بحری جہازوں کو تباہ کرسکتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ہمیں اپنی ترقی کے بارے میں مکمل آگاہی حاصل ہے اور ہمیں امید ہے کہ امریکی فریق اپنے "ایذا رسانی کے وہم” کو ترک کرے گا اور دوسروں کو بہانے کے طور پر استعمال کرنا بند کردے گا۔
ژانگ نے کہا کہ امریکہ میں کچھ لوگ ہمیشہ چینی فوج کو تعصب کی رنگین عینک سے دیکھتے ہیں اور نام نہاد "چینی فوجی خطرے” کا پروپیگنڈا کرتے ہیں۔ میرے خیال میں یہی رویہ دونوں ممالک کی افواج کے درمیان تبادلے میں رکاوٹ بنتا ہے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ عدم تصادم، عدم محاذ آرائی اور پرامن بقائے باہمی چین اور امریکہ کے درمیان سب سے بنیادی مشترکہ مفادات ہیں اور دنیا بھر کے لوگوں کی مشترکہ توقع بھی ہیں۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link