امریکہ کے واشنگٹن ڈی سی میں عالمی بینک گروپ اور آئی ایم ایف کے 2025کے موسم بہار کے اجلاسوں کے دوران عالمی مالیاتی فنڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا پریس کانفرنس کررہی ہیں-(شِنہوا)
واشنگٹن(شِنہوا) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ تجارتی پالیسیوں میں نمایاں تبدیلیوں کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے ملکوں پر زور دیا کہ وہ تعمیری تعاون میں مشغول ہوں اور تجارتی تنازعات کو فوری طور پر حل کریں۔
کرسٹالیناجارجیوا نے ورلڈ بینک گروپ اور آئی ایم ایف کے 2025 کے موسم بہار کے اجلاسوں کے دوران ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ تجارتی پالیسیوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں نے غیر یقینی صورتحال کو بے حد بڑھایا ہے، جس کے ساتھ مالیاتی حالات سخت ہوگئے ہیں اور مارکیٹ میں زبردست اتار چڑھاؤ دیکھنے کو ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سادہ الفاظ میں عالمی معیشت کو ایک نئے اور بڑے امتحان کا سامنا ہے اور اسے حالیہ برسوں کے جھٹکوں کی وجہ سے پالیسی وسائل میں کمی کا سامنا ہے۔
نئے جاری کردہ عالمی پالیسی ایجنڈا میں آئی ایم ایف کی سربراہ نے 3 اہم ترجیحات بیان کیں۔ جارجیوا نے کہا کہ ملکوں کے لئے سب سے پہلے اور فوری ترجیح یہ ہے کہ وہ تعمیری انداز میں کام کریں تاکہ تجارتی تناؤ کو جلد از جلد حل کیا جاسکے، کھلے پن کو برقرار اور غیر یقینی صورتحال کو دور کیا جاسکے۔
انہوں نے کہاکہ اہم ممالک کے درمیان تجارتی پالیسی کا تصفیہ ضروری ہے اور ہم ان پر زور دے رہے ہیں کہ وہ تصفیہ فوری طور پر کریں کیونکہ غیر یقینی صورتحال بہت مہنگی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام ممالک کو چاہیے کہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے تجارتی رکاوٹوں، چاہے وہ ٹیرف ہوں یا نان ٹیرف، کو کم کریں۔
آئی ایم ایف کی سربراہ نے ملکوں پر زور دیا کہ وہ معاشی اور مالیاتی استحکام کے تحفظ کے لئے کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ان کا اپنا گھر ٹھیک ہو۔
انہوں نے ممالک پر زور دیا کہ وہ پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لئے ترقی پر مبنی اصلاحات کو فعال طور پر فروغ دیں۔
