چین کے دارالحکومت بیجنگ کے ضلع شون یی میں واقع ایک نامیاتی فارم میں ژے جیانگ یونیورسٹی کے ایک طالب علم شین شن یی (درمیان میں) ایپل کے سی ای او ٹم کک (بائیں) اور ایپل کے چیف آپریٹنگ آفیسر جیف ولیمز کو "سائنس و ٹیکنالوجی بیک یارڈ” کے بارے میں معلومات دے رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)امریکی ٹیکنالوجی بڑی کمپنی ایپل نے کہا ہے کہ وہ چین میں صاف توانائی کا نیا فنڈ شروع کرنے کے لئے 72کروڑ یوآن (تقریباً 10کروڑ 3لاکھ 10ہزار امریکی ڈالر) کی سرمایہ کاری کرے گی۔
اس ٹیکنالوجی فرم نے ایک بیان میں کہا کہ سرمایہ کاری فنڈ چین کے پاور گرڈ میں ہوا اور شمسی توانائی کے ذریعے سالانہ تقریباً 5لاکھ 50ہزار میگاواٹ آورز پیداواری صلاحیت شامل کرنا چاہتا ہے اور ان اعداد و شمار میں اضافے کی توقع ہے کیونکہ مزید سرمایہ کار اس میں شامل ہوں گے۔
ایپل کے چیف آپریٹنگ آفیسر جیف ولیمز کے حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چین میں ایپل کے سپلائرز اسمارٹ اور ماحول دوست پیداوار میں عالمی معیار کی پیشرفت کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فنڈ کے اجراء کے ساتھ ادارہ مشترکہ دنیا کے لئے اختراع کو فروغ دینے سے متعلق چین بھر میں سپلائرزکے ساتھ اپنے تعاون کو گہرا کرنے کا منتظر ہے۔
ایپل کے سی ای او ٹم کک نے چین کے ایکس جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر اپنے اکاؤنٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں چین میں صاف توانائی کے ایک نئے فنڈ کا اعلان کرنے پر فخر ہے۔ یہ فنڈ 2030 تک 100 فیصد قابل تجدید توانائی کے ایپل کے ہدف کو آگے بڑھانے میں مدد کرے گا۔
یہ اعلان ٹم کک کے حالیہ دورہ چین کے دوران سامنے آیا، جس میں انہوں نے چینی حکام سے ملاقات کی اور اتوار کو بیجنگ میں چائنہ ڈویلپمنٹ فورم کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
بین الاقوامی تجارت کے فروغ کےلئے چینی کونسل کے چیئرمین رین ہونگ بن سے ملاقات کے دوران ٹم کک نے کہا کہ کھپت کو فروغ دینے کے لئے چینی حکومت کی طرف سے تجویز کردہ مضبوط اقدامات سے متعدد شعبوں میں ترقی میں مدد ملے گی۔
ٹم کک نے کہا کہ چین۔ امریکہ تعلقات کی ترقی میں کاروباری برادری کا بڑا کردار ہے۔ ایپل دوطرفہ تعلقات کے استحکام، صحت مند اور پائیدار ترقی میں حصہ ڈالنے کے لئے تیار ہے۔
