بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے کہا ہے کہ کینیڈا کا چینی اداروں پر پابندیاں عائد کرنا غیر معقول اور نہایت غلط عمل ہے۔
ترجمان نے منگل کو معمول کی نیوز بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین نے اس کی شدید مخالفت کی ہے اور وہ کینیڈا سے اس بارے میں باضابطہ احتجاج کر چکا ہے۔
ان سے پوچھا گیا تھا کہ کینیڈا نے روس کو دوہری استعمال کی اشیاء فراہم کرنے پر 76 غیر ملکی اداروں اور افراد پر پابندیاں عائد کی ہیں جن میں 20 سے زائد چینی ادارے بھی شامل ہیں۔
لین کا مزید کہنا تھا کہ چین عالمی قانون کے منافی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اجازت کے بغیر لگنے والی ایسی یکطرفہ پالیسوں کا ہمیشہ سے مخالف رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین نے ہمیشہ یوکرین معاملے پر ایک منصفانہ اور غیر جانبدار موقف اپنایا۔ چین بحران کے سیاسی حل کے فروغ کے لئے پرعزم ہے اور کبھی بھی متنازع فریقن کو مہلک ہتھیار فراہم نہیں کرتا، دوہری استعمال کی اشیاء کی برآمدات کو سختی سے کنٹرول کرتا ہے اور ڈرونز کے برآمدات کی نگرانی دنیا میں سب سے زیادہ سخت ہے۔
لین نے کہا کہ دیگر ممالک کی طرح چین روس کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعاون برابری اور باہمی فائدے کی بنیاد پر کرتا ہے جو معقول ہے اور اس پر تنقید نہیں کی جا سکتی۔
چین نے کینیڈا پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے غلط فیصلے کو واپس لے۔
لین نے مزید کہا کہ چین اپنے اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کرے گا۔
