اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلچین کا بین الاقوامی انسانی ہمدردی قانون کے اقدام میں عالمی شرکت...

چین کا بین الاقوامی انسانی ہمدردی قانون کے اقدام میں عالمی شرکت پر زور

اردن کے علاقے زرقا میں اردن ہاشمی خیراتی تنظیم کے گوداموں میں ایک کارکن چینی امداد سے بھرا ٹرک تیارکررہا ہے۔(شِنہوا)

جنیوا(شِنہوا)چین نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ چین کی جانب سے مشترکہ طور پر شروع کئے گئے بین الاقوامی انسانی ہمدردی قانون (آئی ایچ ایل) انیشی ایٹو میں فعال طور پر شامل ہو اور انسانی اصولوں کو برقرار رکھنے اور تنازعات والے علاقوں میں شہریوں کے تحفظ کے لئے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دے۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل مندوب چھن شو نے بین الاقوامی انسانی ہمدردی قانون (آئی ایچ ایل) کے ساتھ سیاسی وابستگی کو فروغ دینے کے حوالے سے اعلیٰ سطح کی ایک تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے اس موقع پر آئی ایچ ایل انیشی ایٹو متعارف کرایا اور انسانی مسائل پر چین کا موقف پیش کیا۔

چھن شو نے موجودہ عالمی انسانی بحران کو سنگین قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ آئی ایچ ایل کے موثر نفاذ کو فروغ دینا "ہمارے دور کا ایک فوری چیلنج” ہے جس پر توجہ دی جانی چاہئے اور یہ وہ مسئلہ ہے جس نے اس اقدام کے آغاز کو تحریک دی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایچ ایل اقدام کا مقصد بین الاقوامی برادری خاص طور پر مسلح تنازعات کے فریقوں میں شعور اجاگر کرنا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی برادری کو آئی ایچ ایل کے عالمگیر اور یکساں اطلاق کو یقینی بناتے ہوئے انسانیت، بھائی چارے اور عقیدت کے جذبے کو فروغ دینا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیر جانبداری اور آزادی کے بنیادی اصولوں کو برقرار رکھنا ضروری ہے تاکہ انسانی مسائل کو سیاسی رنگ دینے سے بچا جا سکے اور یہ کہ انسانی ہمدردی کے کارکنوں کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے بین الاقوامی انسانی تنظیموں کی حمایت ضروری ہے۔

چھن شو نے تمام فریقوں کو آئی ایچ ایل انیشی اقدام میں شریک ہونے اور اپنی مہارت کی بنیاد پر  مختلف کاموں میں فعال طور پر حصہ لینے کی دعوت دی۔

چھن نے اس بات پر زور دیا کہ چین امن مذاکرات، تنازعات والے علاقوں میں امن اور امید کو فروغ دینے، افریقہ اور دیگر ترقی پذیر ممالک کو اپنی امداد جاری رکھنے، انسانی حقوق کی تنظیموں کی اپنی بہترین صلاحیت کے مطابق مدد کرنے اور تنازعات والے علاقوں میں لوگوں کے مصائب کو کم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!