چین کے جنوب مغربی صوبے سیچھوان کے نئے علاقے تیان فو کی شنگ لونگ جھیل کے کنارے چھنگ دو سائنس سٹی کا فضائی منظر-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) چین 14 ویں 5 سالہ منصوبے (2021-2025) کے آخری سال 2025 تک شدید فضائی آلودگی کو بنیادی طور پر ختم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
چین کی وزارت حیاتیات و ماحولیات کے ایک عہدیدار لی تیان وے نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اس ہدف تک پہنچنے کے لئے چین آلودگی پر قابو پانے اور مضر گیسوں کے اخراج میں کمی لانے کی کوششوں میں تیزی لائے گا، فضا کے معیار کی پیش گوئی اور قبل از وقت انتباہ کے نظام کو بہتر بنائے گا اور پی ایم 2.5 اور اوزون آلودگی کے مربوط انتظام کو بہتر بنائے گا۔
2024 میں چین کے آب وہوا کے معیار میں نمایاں بہتری جاری رہی۔ پریفیکچر کی سطح یا اس سے اوپر کے شہروں میں پی ایم 2.5 کا اوسط ارتکاز 29.3 مائیکروگرام فی مکعب میٹر تھا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 2.7 فیصد کم ہے۔
آب وہوا کے اچھے معیار والے دنوں کا تناسب 87.2 فیصد تک پہنچ گیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 1.7 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے۔
عہدیدار نے کہا کہ ذرائع نقل وحمل کی فضائی آلودگی سے موثر طریقے سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے کہ متعلقہ معیارات کی ترقی اور نظر ثانی میں تیزی لائی جائے۔
لی تیان وے نے کہا کہ چین ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور نقل وحمل کے پارکوں میں نئی توانائی کی گاڑیوں اور مشینری کا حصہ بڑھائے گا اور بڑے پیمانے پر سامان کی طویل فاصلے تک نقل وحمل کی سڑک کے بجائے ریل اور بحری راستوں کی طرف منتقلی کو تیز کرے گا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link