چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کے شہر لیان یون گانگ کی بندرگاہ پر مسافر گاڑیاں برآمد کئے جانے کے لئے کھڑی ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے نجی کاروباری ادارے 2024 میں غیر ملکی تجارت میں نمایاں کامیابیاں حاصل کرتے ہوئے لگاتار چھٹے سال نمایاں درجے میں شامل رہے۔
چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کے مطابق ان کامیابیوں میں متعدد نجی کاروباری ادارے شامل ہیں جنہوں نے درآمدی اور برآمدی سرگرمیاں انجام دیں جو 2024 میں پہلی مرتبہ 6 لاکھ سے تجاوز کرتے ہوئے 6 لاکھ 9 ہزار پر پہنچ گئیں۔چینی نجی کاروباری ادارے ہائی ٹیک مصنوعات کے بھی سب سے بڑے تاجر بن کر ابھرے۔2024 میں ہائی ٹیک تجارت میں ان کا حصہ 3 فیصد پوائنٹس اضافے کے ساتھ 48.5 فیصد پر پہنچ گیا۔
اس کے علاوہ اشیائے صرف کی درآمد میں نجی کاروباری اداروں کا حصہ پہلی مرتبہ نصف سے زیادہ رہا جو 2.8 فیصد پوائنٹس اضافے سے 51.3 فیصد پر پہنچ گیا۔ قابل ذکر طور پر کاسمیٹکس اور پھلوں جیسے شعبوں میں ان کا حصہ 60 فیصد سے تجاوز کرگیا۔
چینی نجی کاروباری ادارے گزشتہ سال مجموعی طور پر 243.3 کھرب یوآن(تقریباً 34 کھرب امریکی ڈالر) کے لین دین کے ساتھ ملک کی غیر ملکی تجارت میں نمایاں رہے جس میں گزشتہ سال کی نسبت 8.8 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ ملک کی مجموعی غیر ملکی تجارت کی قدر میں ان کا حصہ 55.5 فیصد رہا۔
غیر ملکی سرمایہ کاری والی کمپنیوں نے گزشتہ سال 128 کھرب یوآن کی تجارت کی جو 2024 کی دوسری ششماہی میں تیز ہونے کے ساتھ 1.5 فیصد زائد ہے۔سرکاری ملکیتی اداروں نے غیر ملکی تجارت میں 66.1 کھرب یوآن کا حصہ ڈالا جس نے اناج اور توانائی کے وسائل سمیت سٹریٹجک اشیاء کی درآمد میں اہم کردار ادا کیا۔
2024 میں نجی،غیر ملکی سرمایہ کاری کے حامل اور سرکاری ملکیتی شعبوں میں درآمدی اور برآمدی سرگرمیاں کرنے والی کمپنیوں کی مجموعی تعداد 7 لاکھ کی ریکارڈ بلندی پر پہنچ گئی۔
