چین کے جنوب مغربی صوبے سیچھوان کے شہر چھنگ دو میں واقع چھنگ دو ایسٹ ریلوے سٹیشن پر مسافر ٹرینوں میں سوار ہونے سے قبل ٹکٹ کی جانچ پڑتال کرارہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) چین کے ٹرانسپورٹ حکام کے مطابق رواں سال موسم بہار کے میلے میں سفری رش میں کئی قابل ذکر تبدیلیوں کے باعث نئے ریکارڈ کے قیام کی توقع ہے۔
دنیا کا مصروف ترین سفری میلہ جس کا آغاز چین کی خاندانی میل ملاپ کی رسم سے ہوتا ہے، اس سال 14 جنوری کو شروع ہوا تھا۔ چین کی وزارت ٹرانسپورٹ کے ایک عہدیدار وانگ شییوچون کہا کہ چین کو رواں سال موسم بہار کے تہوار کے دوران ریکارڈ 9 ارب بین العلاقائی دوروں کی توقع ہے، جس میں اہم تبدیلیاں بھی شامل ہیں۔
وانگ شیوچون نے کہا کہ 40 روزہ سفری موسم کے شرکاء میں نہ صرف وہ لوگ شامل ہیں جو خاندان سے ملنے کے لئے سفر کرتے ہیں بلکہ سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد بھی شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خود گاڑیاں چلاکر سفر کے عروج اور سفر کے طریقوں کی توسیع نے نقل وحمل کو تبدیل کردیا ہے۔
چین کی شہری ہوابازی انتظامیہ کے ایک عہدیدار شانگ کی جیا کے مطابق موسم بہار تہوار کے دوران ہوائی سفر ایک تیزی سے مقبول انتخاب بن گیا ہے، جس کی وجہ اعلیٰ معیار ہے۔
شانگ نے کہا کہ اس سال پروازوں اور مسافروں کی تعداد میں زیادہ اضافے کی توقع ہے۔ روزانہ پروازوں کی تعداد 18ہزار500 سے تجاوز کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 8.4 فیصد زیادہ ہے، مسافروں کے سفر 9کروڑ سے تجاوز کرگئے ہیں۔
شانگ نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی سیاح چین کا رخ کر رہے ہیں جو اس سال کے موسم بہار تہوار کے سفری رش میں ایک نئی خصوصیت ہے۔
چائنہ سٹیٹ ریلوے گروپ کے ژو وین ژونگ کے مطابق رواں سال ہر روز14ہزار سے زیادہ ٹرینیں چلیں گی، جس میں ایک کروڑ سے زیادہ نشستوں ہوں گی، جو 5 سال پہلے کی گنجائش کے لحاظ سے تقریباً ایک تہائی اضافہ ہے۔
رواں سال کے سفری سیزن کے نئے رجحانات پر روشنی ڈالتے ہوئے ژو نے کہا کہ شمال مشرقی خطے کی طرف مسافروں کے بہاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے جس کی جزوی وجہ برفانی معیشت اور آئندہ ایشیائی سرمائی کھیل ہیں، جو شمال مشرقی چین کے حئی لونگ جیانگ صوبے میں منعقد ہوں گے۔
