جرمنی کے شہر ولہیلم شاوین میں "چین- یورپ ایکسپریس” کے "کاوا ننگ بو” کارگو بحری جہاز بندرگاہ پرلنگراندازہے-(شِنہوا)
ولہیلم شاوین(شِنہوا)یورپ اور چین کے دریائے یانگسی کے ڈیلٹا خطے کو ملانے والا تیز ترین براہ راست راستہ "چین- یورپ ایکسپریس” کا پہلا کنٹینر بردار جہاز گزشتہ روز ولہیلم شاوین میں جیڈ ویسر بندرگاہ پر پہنچ گیا۔
’’کاوا ننگ بو‘‘ کارگو جہاز ، جس میں نئی توانائی اور دیگر اعلیٰ قیمتی سامان کے 1700 سے زیادہ کنٹینرز تھے ، نے بغیر رکے اپنا سفر 26 دنوں میں مکمل کیا جو ماضی میں 45 دنوں کی سفری مدت سے بہت کم ہے۔
ہیمبرگ میں چینی جنرل قونصل خانے کے قونصل جنرل کانگ وو نے سفر کی تکمیل کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین- یورپ ایکسپریس روٹ کا آغاز نہ صرف چین اور یورپ کے درمیان سامان کے تبادلے کے لئے سہولت فراہم کرتا ہے بلکہ عالمی مصنوعات اور رسد کی فراہمی کو مستحکم کرنے میں بھی مثبت کردار ادا کرتا ہے۔
کانگ وو نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس نئے راستے کی مستقل ترقی بلاشبہ دونوں خطوں کے لئے تعاون کے نئے مواقع پیدا کرے گی اور دوطرفہ اقتصادی ترقی میں نئی روح پھونک دے گی۔
لوئر سیکسونی کی وزارت اقتصادیات، ٹرانسپورٹ، تعمیرات اور ڈیجیٹائزیشن میں سٹیٹ سیکرٹری فرینک ڈوڈز نے ولہیلم شاوین اور وسیع تر لوئر سیکسونی میں ترقی کے وسیع مواقع لانے کے راستے کی تعریف کی۔ انہوں نے جرمنی اور چین کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے بارے میں بھی امید کا اظہار کیا۔
یہ راستہ گزشتہ سال چین بین الاقوامی برآمدی نمائش میں دستخط شدہ شراکت داری معاہدے کے ذریعے قائم کیا گیا تھا۔ یہ پہلا سفر 30 دسمبر کو چین کی مشرقی ننگ بو زوشان بندرگاہ سے شروع ہوا تھا۔ یہ روٹ ماہانہ بنیادوں پر بھی استعمال کیا جاسکتاہے جس سے چین اور یورپ کے مابین باقاعدگی سے مال کی ترسیل کو ممکن بنایا جاسکتا ہے۔
