چین کے مشرقی خطے میں ہانگ ژو ۔ نان چھانگ تیزرفتار ریلوے لائن سے ایک تیز رفتار ٹرین پویانگ جھیل کے عظیم پل سے گزررہی ہے۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین 2024 میں بین العلاقائی دوروں اور اپنی بندرگاہوں سے مال برداری حجم میں اضافے کی توقع رکھتاہے، یہ ملک کی اقتصادی بحالی کی کامیابی کو ظاہر کرتا ہے اور اقتصادی سرگرمی کی مضبوطی کا اشارہ دیتا ہے۔
وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق 2024 میں تقریباً 64.5 ارب بین العلاقائی دوروں کی توقع ہےجو گزشتہ برس کے مقابلے میں تقریباً 5.2 فیصد اضافہ ہے۔
جنوری سے دسمبرکے دوران ملک کی بندرگاہوں پر مال برداری حجم میں گزشتہ برس کی نسبت تقریباً 3.4 فیصد اضافے کی توقع ہے جوتقریباً 17.5 ارب ٹن تک پہنچ سکتی ہے۔
بندرگاہوں پر غیر ملکی تجارت کے مال برداری حجم میں گزشتہ برس کی نسبت تقریباً 7 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
تفصیلی اعداد و شمار اس رفتار کی مدد توثیق کرتے ہیں۔
یومیہ ریلوے مسافر دورے ریکارڈ2 کروڑ 14 لاکھ 50 ہزار جبکہ فضائی مسافروں کی تعداد پہلی بار70 کروڑ سے زائد ہوچکی ہے جو نقل و حمل کی مانگ میں مضبوط ترقی کا اظہار ہے۔
بڑے پیمانے پر افراد اور مال کی یہ نقل و حرکت بڑی شہری سہولیات میں بہتری کے بغیر ممکن نہ ہوتی۔وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق ٹرانسپورٹ کے شعبے میں مقررہ اثاثہ سرمایہ کاری 2024 میں 38 کھرب یوآن (تقریباً 528.73 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچنے کی توقع ہے۔
چین کا ریلوے نیٹ ورک اب 1 لاکھ 60 ہزار کلو میٹر پر پھیلا ہواہے جس میں 46 ہزار کلومیٹرکی تیز رفتار ریل بھی شامل ہے جو ملک کی اقتصادی اور ترسیل میں لچک کو ایک ٹھوس بنیاد مہیا کررہی ہے۔
