اتوار, جولائی 27, 2025
شِنہوا پاکستان سروسترکیہ کی مٹھائی "پشمانیہ" روایتی دستکاری پر مبنی کہانی

ترکیہ کی مٹھائی "پشمانیہ” روایتی دستکاری پر مبنی کہانی

ہیڈ لائن:

ترکیہ کی مٹھائی "پشمانیہ” روایتی دستکاری پر مبنی کہانی

جھلکیاں:

ترکیہ کی مٹھائی "پشمانیہ” آج بھی اپنی صدیوں پرانی پہچان برقرار رکھے ہوئے ہے۔ اس مٹھائی میں کیا کیا خاص باتیں ہیں ؟ آئیے اس کی پوری تفصیل اس ویڈیو کے ذریعے جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

شاٹ لسٹ:

1۔ پشمانیہ کی تیاری کے مختلف مناظر

2۔ ساؤنڈ بائٹ 1 (ترک): احمد گومس، کارکن، علی ازون کنفیشنری، انقرہ

3۔ ساؤنڈ بائٹ 2 (ترک): ملیک کیلس مہمت، فوڈ انجینئر

تفصیلی خبر:

پشمانیہ کو اکثر "ترک کاٹن کینڈی” کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یہ منفرد ساخت کے تحت بنائی جانے والی ایک روایتی مٹھائی ہے۔ یہ اپنی ایک تاریخ رکھتی ہے اور لوگوں میں یہ  مٹھائی بہت مقبول ہے۔

اس مٹھائی کا لطف صدیوں سے اٹھایا جا رہا ہے۔ یہ مٹھائی ذائقے اور دستکاری کا خوشگوار امتزاج ہے۔

پشمانیہ چند سادہ اجزا سے تیار کی جاتی ہے۔ ان اجزا میں آٹا، شکر اور مکھن شامل ہیں۔ سب سے پہلے آٹے کو مکھن میں اس وقت تک بھونا جاتا ہے جب تک وہ سنہری نہیں ہو جاتا۔ اس کے بعد سوختہ شکر اس میں شامل کی جاتی ہے۔

اس مرکب کو بار بار کھینچا اور پھیلایا جاتا ہے تاکہ اس کے ریشم جیسے دھاگے بنتے جائیں۔ یہ دھاگے دیکھنے میں کپاس کے باریک دھاگوں کی طرح نرم و نازک ہوتے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (ترک): احمد گومس، کارکن، علی ازون کنفیشنری، انقرہ

"پشمانیہ ایک روایتی مٹھائی ہے۔ جب آپ اسے اپنے منہ میں ڈالتے ہیں تو یہ چبائے بغیر ہی پگھل جاتی ہے۔ یہ مٹھائی بچوں اور بڑوں سب کو پسند آتی ہے۔ ہم پشمانیہ ہاتھ سے بناتے ہیں مشین سے نہیں۔ ہاتھ سے تیار کی گئی پشمانیہ مشین سے بنی مٹھائی کے مقابلے میں زیادہ معیاری اور مزیدار ہوتی ہے۔ اس کا ذائقہ نہ زیادہ میٹھا ہوتا ہے نہ ہی زیادہ کڑوا۔ یہ ایک قیمتی، خوبصورت اور سفید مٹھائی ہے۔ بہتر یہی ہوتا ہے کہ پشمانیہ کو روایتی طریقے سے تیار کیا جائے۔”

ساؤنڈ بائٹ 2 (ترک): ملیک کیلس مہمت، فوڈ انجینئر

"آج کے جدید دور میں بھی بہت لوگ اس روایتی مٹھائی کو پسند کرتے ہیں اور اس کے قدردان ہیں۔ ہم اس کی روایتی طریقے سے ہی تیار کرتے ہیں اور اسے بالکل ویسے ہی ہاتھ سےبناتے  ہیں جیسے ماضی میں اسے بنایا جاتا تھا۔ ہم اسے کسی مشین کا استعمال کئے بغیر تیار کرتے ہیں۔ ہمارے پاس ایسے گاہک بھی ہیں جو ہم سے یہ مٹھائی خرید کر بیرون ملک لے جاتے ہیں۔ اگرچہ پشمانیہ ایک قدیم مٹھائی ہے لیکن ہم آج بھی اسی اصل ذائقے کے ساتھ اسے محفوظ رکھے ہوئے ہیں جو پرانے زمانے میں اس کی پہچان تھا۔ ہماری کوشش ہے کہ صدیوں پرانی ترکیبوں پر عمل کر کے اس کے لازوال ذائقے کوآج کی نسل  تک پہنچا سکیں۔”

انقرہ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!