چین کے جنوب مشرقی صوبے فوجیان کے شہر فوژو میں فوژو شنگ یو سکول کے سربراہ یانگ فو بچوں کو ریاضی کا سبق پڑھاتے ہوئے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت تعلیم (ایم او ای) نے ابتدائی اور درمیانی درجے کے طلبہ پر تعلیمی دباؤ کم کرنے کے لئے 10 نکاتی اقدامات متعارف کرائے ہیں۔
ان اقدامات میں تحریری اسائنمنٹس کی مجموعی مقدار پر حد مقرر کرنا، روزانہ امتحانات کی تعداد کم کرنا اور امتحانات کی مشکل سطح کو معقول حد میں رکھنے سمیت سخت قواعد و ضوابط شامل ہیں۔
وزارت تعلیم نے ملک بھر کے سکولوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہفتے میں ایک دن کو ’’بغیر ہوم ورک کا دن‘‘ مقرر کریں۔
ان اقدامات میں چین کی اس پالیسی کی دوبارہ توثیق کی گئی ہے جس کے تحت پرائمری سے جونیئر ہائی سکول تک 9 سالہ لازمی تعلیم کے دوران مضامین پر مبنی اضافی تربیت پر سخت نگرانی برقرار رکھی جائے گی۔
ساتھ ہی وزارت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جونیئر ہائی سکول گریجویشن امتحانات میں اصلاحات کو منظم طریقے سے آگے بڑھایا جائے گا۔
سکولوں کو ہر ماہ کم از کم ایک تعلیمی سرگرمی منعقد کرنا ہوگی جو صحت اور تحفظ پر مرکوز ہو تاکہ طلبہ کی نفسیاتی مضبوطی اور قوت مدافعت میں اضافہ ہو۔
وزارت تعلیم نے مزید ہدایت کی کہ روزانہ 2 گھنٹے کی کھیلوں کی سرگرمیوں کے پروگرام پر مکمل عملدرآمد کیا جائے اور سکولوں اور مقامی کمیونٹی مراکز پر زور دیا کہ وہ نزدیکی کھیلوں کے میدان طلبہ کے لئے کھولیں۔
اس کے علاوہ اقدامات میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ طلبہ کو نیند کا مناسب وقت دیا جائے اور وہ صحت مند انٹرنیٹ استعمال کی عادات اپنائیں۔
وزارت نے زور دیا کہ لا وارث بچوں، یتیموں اور سنگل پیرنٹ خاندانوں کے بچوں جیسے کمزور گروپوں کو خصوصی توجہ دی جائے۔
آخر میں وزارت تعلیم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خاندانوں میں والدین اور بچوں کے درمیان ہم آہنگ تعلقات کو فروغ دینا نہایت اہم ہے۔




