اتوار, اکتوبر 5, 2025
تازہ تریننانجنگ قتلِ عام کی کہانی ٹوکیو میں چینی فلم کے ذریعے اجاگر

نانجنگ قتلِ عام کی کہانی ٹوکیو میں چینی فلم کے ذریعے اجاگر

چین کی تاریخی فلم "ڈیڈ ٹو رائٹس” کی اسکریننگ نے چینی اور جاپانی ناظرین پر گہرا اثر چھوڑا ہے اور انہیں جنگ کی ہولناکیوں اور ان سے حاصل ہونے والے اسباق پر غور پر آمادہ کیا ہے۔ اس فلم میں سال 1937 کے نانجنگ قتل عام کی عکاسی کی گئی ہے۔

یہ تقریب بدھ کے روز جاپان میں چینی سفارت خانے کی میزبانی میں منعقد ہوئی جس میں چین اور جاپان کی کمیونٹیز سے تعلق رکھنے والے تقریباً 150 افراد نے شرکت کی۔ شرکاء نے دونوں ممالک کے عوام پر زور دیا کہ وہ تاریخ سے سبق سیکھیں اور مستقبل کی طرف دیکھیں۔

جاپان کے قومی نشریاتی ادارے این ایچ کے کی سابق مترجم تامیکو کانزاکی نے کہا کہ فلم "ڈیڈ ٹو رائٹس” کا مواد دل گرفتہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جاپانی معاشرہ عام طور پر اپنی مظلومیت پر بات کرنے کے لئے تو تیار رہتا ہے لیکن جاپان کی جانب سے جنگ کے دوران کئے گئے مظالم پر بات کرنا اس کے لئے مشکل ہے۔

کانزاکی نے کہا کہ اگر ہم حملہ آور کو مکمل طور پر فراموش کر دیں تو جاپان اور چین کے درمیان حقیقی دوستی ممکن نہیں ہو سکتی۔ ہمیں اس تاریخ کو کبھی نہیں بھولنا چاہئے۔ در حقیقت اسی صورت میں دونوں ممالک ایک ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں۔

جاپان کے فوجی امور کے صحافی اور سیلف ڈیفنس فورس کے سابق رکن ماکوتو کونیشی نے کہا کہ فلم دیکھنے کے بعد انہوں نے دکھ محسوس کیا۔ یہ دکھ صرف نانجنگ قتلِ عام کی حقیقت جاننے سے نہیں بلکہ آج کے جاپان میں بھی ایسے حقائق پر کھل کر لکھنے کی دشواری سے بھی جڑا ہے۔ انہوں نے جاپان کے ان اقدامات پر بھی تشویش ظاہر کی جن کے تحت بعض علاقوں میں فوجی تعیناتیاں بڑھائی جا رہی ہیں۔

جاپان چین فرینڈشپ ایسوسی ایشن ٹوکیو کے نائب چیئرمین ماسایوکی اینوئے نے کہا کہ جاپان اور چین کے تعلقات کو حقیقی معنوں میں آگے بڑھانے کے لئے ضروری ہے کہ نوجوان تاریخ کو سمجھیں اور  باہمی مکالمے  اور  تبادلے کے سلسلے کو مضبوط بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں نوجوانوں کو اس قابل بنانا چاہئے کہ وہ فلم دیکھنے سے پہلے تاریخ کے بارے میں بہتر آگاہی رکھتے ہوں۔ اس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو گفتگو کے مواقع بھی فراہم کئے جائیں تاکہ جذبات پر قابو پایا جائے اور دونوں ممالک کے مستقبل پر مشترکہ طور پر غور کیا جا سکے۔”

ٹوکیو سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!