اتوار, اکتوبر 5, 2025
بیلٹ اینڈ روڈ+سی پیکگلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو پرعملدرآمد کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ کام...

گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو پرعملدرآمد کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، چینی وزیراعظم

چینی وزیراعظم لی چھیانگ نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں چین کی جانب سے منعقدہ گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو کے بارے میں اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں-(شِنہوا)

اقوام متحدہ(شِنہوا)چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے کہا ہے کہ عالمی ترقی کو دوبارہ متحرک کرنے کے لئے گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو (جی ڈی آئی) پر مزید عملدرآمد اور اقوام متحدہ کے 2030 کے پائیدار ترقیاتی ایجنڈے کو تیز کرنے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔

لی چھیانگ نے ان خیالات کا اظہار نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں جی ڈی آئی کے متعلق چین کی جانب سے منعقدہ اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہی۔

اس اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس، قازقستان کے صدر قاسم جومارت توکائیف، عراق کے صدر عبد اللطیف راشد، انگولا کے صدر جواؤ لورینکو، اینٹیگوا اور باربوڈا کے وزیراعظم گیسٹن براؤن، پاکستان کے وزیراعظم شہبازشریف، نائیجیریا کے وزیراعظم علی محامن لامین زین اور 30 سے زائد ممالک کے وزارتی سطح کے حکام اور بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان شریک ہوئے۔

اپنے خطاب میں لی چھیانگ نے کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ نے 2021 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جی ڈی آئی  کا آغاز کیا، جو انسانی معاشرے کے وسیع تر مفادات پر مرکوز ہے اور تمام فریقوں سے 6 بنیادی اصولوں پر عمل پیرا ہونے کا تقاضا کرتا ہے۔ یہ اصول مشترکہ ترقی کو فروغ دینے میں اہم رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔

لی چھیانگ نے کہا کہ 130 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیمیں اس اہم اقدام پر عملدرآمد کے نظام میں شامل ہوچکی ہیں، انہوں نے اسے ایک مقبول بین الاقوامی عوامی فلاحی منصوبہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت یکطرفہ پالیسیوں اور تجارتی تحفظ پسندی میں اضافہ ہو رہا ہے، بین الاقوامی ترقیاتی تعاون شدید متاثر ہے اور عالمی معیشت کی ترقی کی رفتار کمزور ہوچکی ہے۔

ان مسائل کے حل کے لئے وزیراعظم لی چھیانگ نے زور دیا کہ ترقی پر توجہ جاری رکھی جائے، اسے بھرپور انداز میں فروغ دیا جائے اور سب مل کر ترقی کا دائرہ وسیع کریں۔

لی چھیانگ نے زور دے کر کہا کہ چین ہمیشہ مشترکہ ترقی کا حامی اور فروغ دینے والا ملک رہے گا اور مزید فعال اقدامات کرے گا تاکہ اپنی عالمی ذمہ داری نبھا سکے۔

انہوں نے کہا کہ چین عالمی ترقی میں سرمایہ کاری جاری رکھے گا، سائنسی اور تکنیکی تعاون کو فروغ دے گا اور دنیا بھر میں ماحول دوست  ترقی کو آگے بڑھائے گا۔

اجلاس میں شریک رہنماؤں اور نمائندوں نے صدر شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کردہ 4 بڑے عالمی اقدامات اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی حمایت کی، جی ڈی آئی کے تحت ہونے والے تعاون کے مثبت نتائج کو سراہا، ڈبلیو ٹی او میں اصلاحات کے عمل میں چین کے رہنما کردار کی تعریف کی اور چین کی جانب سے مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر بین الاقوامی تعاون کے نئے اقدام کا خیرمقدم کیا۔

اجلاس کے آخر میں جاری کئے گئے بیان میں تمام فریقوں نے ترقی کو ترجیح دینے، جی ڈی آئی کے تحت تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور اقوام متحدہ کے 2030 کے پائیدار ترقیاتی ایجنڈے پر مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!