اسلام آباد: حکومت نے ایس آئی ایف سی کے تعاون سے بلیو اکانومی کے ذریعے معیشت کی بہتری پر غور شروع کردیا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ایس آئی ایف سی کے تعاون سے بلیو اکانومی کے ذریعے معیشت کی بہتری پر غور شروع کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بلیو اکانومی اقتصادی ترقی،معاشی بہتری اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے سمندری وسائل کا پائیدار استعمال ہے ،اس میں پاکستان حصہ 0.25فیصد کیساتھ عالمی برآمداتی منڈی میں سب سے کم ہے،معیشت کی بہتری کیلئے پاکستان کوخصوصی اقتصادی زون کے ذریعے بلیو اکانومی سے استفادہ حاصل کرنا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق ماہی گیری کے روایتی طریقوں کا استعمال،غیرقانونی ماہی گیری، بدعنوانی اور انفراسٹرکچر کی خستہ حالی بلیو اکانومی کی ترقی میں رکاوٹ ہیں،ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان کو فوری جدید ٹیکنالوجی ،آلات اپنا کر ماہی گیری شعبے کو بہتر اور جدید بنانے کی ضرورت ہے۔
ذرائع کے مطابق میری ٹائم سیکٹرمیں بدعنوانی کی روک تھام کیلئے پاکستان نے میری ٹائم اینٹی کرپشن نیٹ ورک ڈنمارک کیساتھ شراکت داری قائم کی ہے۔ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پاکستان بلیو اکانومی کے ذریعے جدید توانائی، میری ٹائم ٹرانسپورٹ اور سیاحت کو بھی فروغ دے سکتا ہے۔
