چین کے جنوبی جزیرے کے پانیوں میں موتی پیدا کرنے والے ہتھیلی کے سائز کے درجنوں سیپ باقاعدگی سے افزائشی پنجروں میں لٹکائے گئے ہیں۔
یہ سیپ جن کا سائنسی نام ’پنکٹیڈا میکسیما ‘ ہے بنیادی طور پر اُستوائی اور نیم اُستوائی پانیوں میں پائے جاتے ہیں۔ چین میں ان کی جنگلی اقسام کو دوسرے درجے کا قومی تحفظ حاصل ہے۔
سمندری پانی سے نامیاتی مادّے کو چھاننے میں کردار ادا کرنے والے یہ سیپ ماحولیاتی لحاظ سے نہایت حساس ہوتے ہیں۔ ان کی افزائش کے لیے انتہائی صاف پانی، نہایت ہلکی لہریں اور خوراک کے لیے پلانکٹن کی وافر مقدار درکار ہوتی ہے۔
’پنکٹیڈا میکسیما‘ نہایت نفیس سفید موتی پیدا کرتے ہیں جو اپنی ریشمی چمک اور چاندی جیسی دمک کے حوالے سےمشہور ہیں۔ ریشمی چمک کے ساتھ ساتھ اپنی چاندی جیسی دمک کے لئے بھی مشہور ہیں۔
ماحولیاتی نگرانی سے ثابت ہوا ہے کہ چین کے صوبہ ہینان کی چانگ جیانگ لی خودمختار کاؤنٹی کے پانیوں میں سمندر کا معیار اور کثافت ’پنکٹیڈا میکسیما‘ کی افزائش کے لئے انتہائی موزوں ہے۔ اس کے علاوہ علاقے کی محدود ساخت اسے بیرونی ماحولیاتی تبدیلیوں سے محفوظ رکھتی ہے جبکہ مستحکم پانی کی روانی سے سیپ کی نشوونما اور موتیوں کی تشکیل کو مزید فروغ ملتا ہے۔
ہینان میں اعلیٰ معیار کے سمندری ماحول کی بدولت ان نرم جسامت والی آبی مخلوقات کی کامیابی سے افزائش ممکن ہوئی ہے جس کے نتیجے میں سیکڑوں چمکدار موتی حاصل کئے جا چکے ہیں۔
سرکاری طور پر جاری کردہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق سال 2021 سے اب تک اس کاؤنٹی میں 500 سے زائد موتی پیدا ہو چکے ہیں جن میں سب سے بڑا موتی 14 ملی میٹر قطر کا ہے۔
ہینان یونیورسٹی کے پروفیسر گو ژی فینگ گزشتہ ایک دہائی سے ’پنکٹیڈا میکسیما‘ پر تحقیق کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان سیپوں کی مصنوعی افزائش ایک پیچیدہ عمل ہے جس میں موتی پیدا ہونے تک کم از کم 3سال لگ جاتے ہیں۔
گو ژی فینگ نے بتایا کہ جب سیپ صرف 2 ملی میٹر اونچے ہوتے ہیں، ہم ان کی خوراک اور پانی کے معیار پر مختلف تجربات کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ افزائش کے طریقوں پر تحقیق اور تجربات اب بھی جاری ہیں۔
موقع پر موجود عملے کے ایک رکن نے بتایا کہ اس علاقے میں افزائش پانے والے ’پنکٹیڈا میکسیما‘ سیپ تیزی سے نشوونما پا رہے ہیں اور ان کے خول کی اونچائی زیادہ تر 8 سے لے کر 14 سینٹی میٹر سے بھی زیادہ ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سیپ 2 رنگوں کے موتی پیدا کرتے ہیں۔ یعنی سفید اور سنہری ۔ سب سے بڑے موتی کا قطر 14.04 ملی میٹر تک رہاہے۔
ہینان کی موتیوں کی منڈی چین میں موتیوں کی صنعت کی تیزی سے ترقی کی عکاسی کرتی ہے۔ سال 2023 میں چین کی موتیوں کی منڈی کی فروخت 35 ارب یوآن (تقریباً 4 ارب 88 کروڑ امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی جو اس سے گزشتہ سال کے مقابلے میں 45.83 فیصد زیادہ ہے۔ چین کی جواہرات و زیورات کی تجارتی ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 5 برسوں کے دوران اس منڈی نے 18.09 فیصد کی سالانہ اوسط شرح نمو کے ساتھ اپنی مسلسل اورمستحکم ترقی کو برقرار رکھا ہے۔
ہائیکو، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پوائنٹس آن سکرین:
چین کے صاف سمندر میں نایاب سیپوں کی افزائش جاری
ہینان میں سفید و سنہری قیمتی موتیوں کی مصنوعی پیداوار کا سلسلہ تیز
سب سے بڑا تیار شدہ موتی 14.04 ملی میٹر قطر کا ریکارڈ کیا گیاہے
ہر موتی کی افزائش میں 3 سال کا وقت لگتا ہے، تجربات جاری
خوراک اور پانی کے معیار پر مستقل سائنسی تجربات جاری
چین کی موتیوں کی منڈی 2023 میں 35 ارب یوآن سے تجاوز کر گئی ہے
گزشتہ 5 برسوں میں موتیوں کی صنعت کی سالانہ ترقی کی شرح 18 فیصد رہی ہے

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link