حکومت نے مہنگائی میں 0.29 فیصد کمی کا دعویٰ کردیا۔ ایف بی ایس کے مطابق سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 1.35 فیصد رہی۔
حکومت نے گزشتہ ہفتے مہنگائی میں 0.29 فیصد کمی کا دعویٰ کردیا، 13 اشیائے خور و نوش مہنگی، 14 کے نرخوں میں کمی آئی، جبکہ گزشتہ ہفتے 24 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایف بی ایس سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 1.35 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چکن، پیاز، لہسن، آلو، دال مسور، کوکنگ آئل کے نرخ کم ہوئے، چاول، ایل پی جی، ڈیزل، جلانے کی لکڑی سستی ہوئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق ٹماٹر، انڈے، گڑ، دال مونگ، گندم کا آٹا مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں جبکہ دال چنا، خشک دودھ، انرجی سیور، کیلے بھی مہنگے ہوئے۔
ایف بی ایس کے مطابق سالانہ بنیاد پر زندہ برائلر مرغی کے دام 45 فیصد بڑھ گئے، ایک سال میں دال مونگ 31 فیصد، خشک دودھ 24 فیصد مہنگا ہوا، گزشتہ سال کی نسبت چینی 22 فیصد، انڈے 21.51 فیصد تک مہنگے ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال میں دال چنا 21 فیصد، بیف 22 فیصد، ایل پی جی 13 فیصد مہنگی، سالانہ بنیاد پر پیاز 55 فیصد، آلو 30 فیصد، لہسن 29 فیصد تک سستا ہوا اور ایک سال میں چائے 18 فیصد، گندم کا آٹا 17 فیصد، دال ماش 16 فیصد سستی ہوئیں۔
