چین کے وزیر سائنس و ٹیکنالوجی یِن حہ جُن بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں 14 ویں نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کے دوسرے اجلاس کے افتتاحی سیشن کے بعد انٹرویو دے رہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا ہے کہ چین اور لاطینی امریکہ کے درمیان ٹیکنالوجی تعاون کے معیار میں مسلسل بہتری آرہی ہے اور اس نے ایک کثیرجہتی نیٹ ورک تشکیل دیا ہے۔
چین۔ لاطینی امریکہ اور کیریبین سائنس ڈے کی افتتاحی تقریب کے دوران یِن حہ جُن نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین اور لاطینی امریکہ کے درمیان ٹیکنالوجی تعاون بڑھا ہے جس میں مختلف شعبوں میں کوریج میں اضافہ ہوا ہے۔
یِن حہ جُن نے کہا کہ بنیادی شہری سہولتوں کی تعمیر، زراعت اور توانائی کے وسائل جیسے روایتی شعبوں کے علاوہ دونوں فریقوں کے درمیان تعاون 5 جی، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، نئی توانائی، نئے مواد اور حیاتیاتی ادویات سمیت اہم شعبوں تک پھیل گیا ہے۔
وزیر نے کہا کہ چین اور لاطینی امریکہ کے درمیان پائیدار خوراک کی جدت اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے مراکز قائم کئے گئے ہیں جو سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں نئے مسائل سے نمٹنے کے لئے پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل کو دیکھتے ہوئے چین سائنسی جدیدیت کے لئے زیادہ کھلے ماحول کو فروغ دینے کے لئے کھلے، منصفانہ اور غیر امتیازی بین الاقوامی سائنسی اور تکنیکی تعاون کے اصولوں کو برقرار رکھے گا۔
اس موقع پر دونوں ممالک کے ماہرین نے صحت، زرعی ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور بائیو بریڈنگ جیسے اہم شعبوں میں اپنے تازہ ترین تحقیقی نتائج اور عملی تجربے کے ساتھ ساتھ متعلقہ تعاون کے پلیٹ فارمز کی تعمیر کا تبادلہ کیا۔
