چین کی قومی تخلیقی حقوق انتظامیہ کے سربراہ شین چھانگ یو کی فائل فوٹو۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین اے آئی کے شعبے میں تخلیقی حقوق (آئی پی)کے تحفظ کو مضبوط بنانے کے لئےاپنی کوششیں تیز کرے گا تاکہ اس ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی میں معاونت کی جاسکے۔
چین کی قومی تخلیقی حقوق انتظامیہ (سی این آئی پی اے)کے سربراہ شین چھانگ یو نے کہا کہ اے آئی اور دیگر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے لئے تخلیقی حقوق تحفظ کے ضابطوں کے لئے مزید کوششیں کی جائیں گی۔اس اقدام کا مقصد اے آئی اداروں کو رہنمائی اور خدمات فراہم کرنا ہے اور بین الاقوامی قواعد و ضوابط کو بہتر بنانے کے لئے عالمی اے آئی نظم ونسق میں فعال طریقے سے شامل ہونا ہے۔
اے آئی اختراع میں حالیہ پیشرفت کا تذکرہ کرتے ہوئے شین نے کہا کہ سی این آئی پی اے نے اس شعبے میں تیز رفتار پیشرفت کے ساتھ ہم آہنگ رہنے کے لئے اقدامات پر عملدرآمد کیا ہے۔
انہوں نے ان رہنما اصولوں کے اجراء کا حوالہ دیا جن کا مقصد اے آئی سے متعلق ایجادات کی پیٹنٹ درخواستوں کو حل کرنا ہے، پیٹنٹس کے فوری جائزے کے لیے چینلز قائم کرنا، اور چیٹ بوٹ ڈیپ سیک سے متعلق ٹریڈ مارکس کو بدنیتی سے ہتھیانے کے خلاف اقدامات کرنا ہے۔
ادارہ برائے عالمی تخلیقی حقوق کے مطابق چین عالمی سطح پر اے آئی سے متعلق پیٹنٹ رکھنے میں سرفہرست ملک ہےجہاں ان کی تعداد دنیا کے مجموعہ کا 60 فیصد ہے۔
شین نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چین میں اے آئی کی ترقی ایک مضبوط رفتار ظاہر کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اے آئی ٹیکنالوجی انقلاب اور صنعتی تبدیلی کے نئے دور کے ایک اہم محرک کے طور پر کام کررہی ہے۔
